اقتصادی رابطہ کمیٹی کاگندم کی امدادی قیمت 1300 روپے من برقرار رکھنے کا فیصلہ ،اضافی گندم کی برآمد کی مدت میں توسیع

چشمہ نیوکلیئر پاور پراجیکٹ 3 اور 4 کیلئے چین کے ایگزم بینک سے قرض لے کر پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کو دینے ، 84 ایم ایم سی ایف ڈی ایشیاء فیلڈ سے سوئی نادرن گیس پائپ لائن کیلئے مختص کرنے کا فیصلہ کمیٹی کی چھوٹے کسانوں کیلئے فصلوں کی انشورنس سکیم پر ٹیکس ختم کرنے کی منظوری ، لائیو سٹاک انشورنس سکیم پر بھی ود ہولڈنگ ٹیکس لاگو نہیں ہو گا

منگل 13 دسمبر 2016 23:29

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 دسمبر2016ء) کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گندم کی امدادی قیمت 1300 روپے من برقرار رکھنے کا فیصلہ کر دیا،اضافی گندم کی برآمد کی مدت میں 31 دسمبر تک توسیع کر دی گئی۔ منگل کو وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں گندم کی امدادی قیمت 1300 روپے من برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔

چھوٹے کسانوں کیلئے کراپ لون انشورنس اسکیم کوٹیکس سے مستثنیٰ قرار دینے کا فیصلہ کیا گیا۔لائیو اسٹاک انشورنس اسکیم پر بھی ودہولڈنگ ٹیکس نہ لاگو کر نے کا فیصلہ کیا گیا ۔وزارت قومی تحفظ خوراک نے آگاہ کیا کہ 3 ملین ٹن ایکسپورٹ کے لئے سرپلس گندم دستیاب ہے ۔ وزارت قومی تحفظ خوراک کے تجویز دی کہ گندم کے کوٹے کے برابر سوجی، میدہ اور آٹا کی ایکسپورٹ کی بھی اجازت دی جائے ۔

(جاری ہے)

وزارت قومی تحفظ خوراک نے تجویز پیش کی کہ 40 کلوگرام گندم کی قیمت 2016-17 کے لئے 1300 روپے برقرار رکھی جائے ۔ ای سی سی نے چشمہ نیوکلیئر پاور پراجیکٹ 3 اور 4 کے لئے چین کے ایگزم بینک سے قرض لے کر پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کو دینے کا فیصلہ کیا جن شرائط پر صوبوں کو دیا جاتا ہے ۔ ای سی سی نے وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل کی تجویز پر 84 ایم ایم سی ایف ڈی ایشیاء فیلڈ سے سوئی نادرن گیس پائپ لائن کو مختص کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ گیس کی طلب اور سپلائی کے فرق کو پورا کیا جا سکے ۔

ای سی سی نے وزارت پٹرولیم اور حکومت بلوچستان کے درمیان سوئی گیس کی دوبارہ مائننگ کے لئے لیز ایگریمنٹ کی اگلے دس سال تک توسیع منظوری دیدی۔ ۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے رواں سال بیس مئی کو بلوچستان حکومت اور وزارت پٹرولیم کے درمیان ہونے والے معاہدے کی بھی منظوری دی جس کے تحت آئندہ دس سال تک سوئی گیس کی تلاش کا کام جاری رہے گا۔