لاہور ہائیکورٹ نے ہائر ایجوکیشن کمیشن کی طرف سے پنجاب یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر کے جعلی ریسرچ کی تحقیقات روکنے کی استدعا مسترد کر دی

منگل 13 دسمبر 2016 23:19

لاہور۔13 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 دسمبر2016ء) لاہور ہائیکورٹ نے ہائر ایجوکیشن کمیشن کی طرف سے پنجاب یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر ذوالفقار احمد بوہرہ کے جعلی ریسرچ کی تحقیقات روکنے کی استدعا مسترد کر دی۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے ذوالفقار احمد بوہرہ کی متفرق درخواست پر سماعت کی، ذوالفقار بوہرہ کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ عمران سعید نے جعلی ریسرچ پیپرز کی بنیاد پر ذوالفقار بوہرہ کیخلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی، ہائیکورٹ نے ایچ ای سی کو جعلی ریسرچ پیپرز کی تحقیقات کا حکم دیا، انہوں نے مزید موقف اختیار کیا کہ ایچ ای سی کو جعلی ریسرچ پیپرز کی تحقیقات کا اختیار نہیں ہے، رولز کے مطابق صرف پنجاب یونیورسٹی ہی جعلی ریسرچ پیپرز کی تحقیقات کر سکتی ہے، جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ذوالفقار بوہرہ ایچ ای سی کے سامنے پیش ہونے سے کیوں ڈر رہے ہیں، جس پر ذوالفقار بوہرہ کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ وہ ڈر نہیں رہے کیونکہ پنجاب یونیورسٹی نے پہلے تحقیقات شروع کر دی تھیں، عمران سعید کے وکیل سعد رسول ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ عمران سعید کی درخواست پر قانون کے مطابق حکم جاری کیا گیا، قانون کے مطابق ایچ ای سی یا متعلقہ یونیورسٹی تحقیقات کر سکتی ہے، اسسٹنٹ پروفیسر ذوالفقار احمد بوہرہ پر جعلی ریسرچ پیپرز کا سنگین الزام ہے، ذوالفقار بوہرہ پنجاب یونیورسٹی سے اس لئے تحقیقات کرانے چاہتے ہیں کیونکہ پنجاب یونیورسٹی کے اعلیٰ حکام کی ملی بھگت سے یہ ریسرچ پیپرز منظور ہوئی جن کی بنیاد پر ذوالفقار بوہرہ کو جعلی ڈگری اور پروفیسرشپ دی گئی، عدالت نے تفصیلی دلائل سننے کے بعد ایچ ای سی کی طرف سے جعلی ریسرچ پیپرز کی تحقیقات روکنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے حکم دیا کہ ایچ ای سی اس معاملے کی تحقیقات جاری رکھے اور یہ بھی فیصلہ کرے کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے پلیجرزم رولز کے مطابق جعلی ریسرچ پیپرز کی تحقیقات کرنا کس کا اختیار ہے۔