کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ نے وزیراعلیٰ ہائوس کے احکامات کو ہوا میں اڑادیا

وزیراعلیٰ ہائوس کمپلین سیل اور واٹر بورڈ میں شکایات درج کرانے کے باوجود لائنزایریا کے مکینوں کو سیوریج کے پانی میں ڈبودیاگیا لائنزایریا میں گٹر لائنوں کی صفائیاں نہ ہونے سے سیوریج کا پانی نالوں سے باہر نکل کر سڑک پر آگیا ،باتھ روم کے ذریعے گھروں کے اندر کمروں تک پانی گھس گیا

منگل 13 دسمبر 2016 22:54

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 دسمبر2016ء) کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ نے وزیراعلیٰ ہائوس کے احکامات کو ہوا میں اڑادیا۔ وزیراعلیٰ ہائوس کمپلین سیل اور واٹر بورڈ میں شکایات درج کرانے کے باوجود لائنزایریا کے مکینوں کو سیوریج کے پانی میں ڈبودیاگیا۔ لائنزایریا میں گٹر لائنوں کی صفائیاں نہ ہونے سے سیوریج کا پانی نالوں سے باہر نکل کر سڑک پر آگیا جبکہ باتھ روم کے ذریعے گھروں کے اندر کمروں تک پانی گھس گیا۔

سیوریج کا پانی اب سڑکوں پر بہنے کے بعد لوگوں کے گھروں میں گھسنے لگا۔کے ایم سی،ڈی ایم سی اور یوسی چیئرمین سمیت واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کا عملہ اور دیگر حکام کے کان پر جوں تک نہیں رینگی۔ 12 ربیع الاول کے بابرکت دن کے موقع پر بھی جلوسوں کو سیوریج کے پانی سے گزرنا پڑا۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق کراچی ایسٹ کے جمشید ٹائون لائنزایریا یونین کمیٹی 9 جٹ لائن میں آنے والے علاقے ٹونیشیا لائن میں اللہ والی مسجد، شہریار کلینک دھوبی گھاٹ کے پاس سے لے کر کچرا کنڈی عبدالصمد شہید پارک تک 5 نالے ہیں جن سے 20 کے قریب گھر وابستہ ہیں۔

ان نالوں میں کچرا اور مٹی بھرنے کی وجہ سے اکثر اوقات یہ نالے بند ہوجاتے ہیں جس کی وجہ سے سیوریج کا پانی سڑکوں پر آجاتا ہے۔ وزیراعلیٰ ہائوس کمپلین سیل میں شکایات درج کروانے کے باوجود واٹر بورڈ کا عملہ وزیراعلیٰ ہائوس کے احکامات ماننے سے انکاری ہے۔ وزیراعلیٰ ہائوس کی جانب سے جواب دیا جاتا ہے کہ ہم نے واٹر بورڈ میں جمشید ٹائون کے ایکسیئن ودیگر ذمہ داران کو آپ کی شکایات بھیج دی ہیں۔

گاڑی آتی ہی ہوگی مگر تاحال دو دن گزرنے کے باوجود واٹر بورڈ کی گاڑیاں علاقے میں نہیں پہنچیں اور گٹر لائنیں صاف نہیں کی گئیں۔ کئی بار واٹر بورڈ اور یوسی میں کمپلین کرنے کے باوجود سینیٹر ورکرز آتے ہیں اور بغیر گٹر کھولے چلے جاتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ گٹر کھولنا ہمارے بس کا کام نہیں اس کے لئے پریشر مشینیں لگوانی پڑے گی جس سے یہ گٹر کھل جائیں گے۔

علاقہ مکینوں نے کئی بار مشینوں سے صفائی کے لئے شکایت درج کرائی مگر واٹر بورڈ کی مشینیں صفائی کے لئے نہیں آئیں۔ واٹر بورڈ کے ایکسیئن علاقہ مکینوں کے فون نہیں اٹھاتے۔ وزیراعلیٰ ہائوس کمپلین سینٹر میں بھی شکایات درج کروائی مگر شکایت دور نہیں کی جاسکی۔ پہلے پانی صرف سڑکوں پر بہتر تھا مگر اب نالے بند ہوجانے سے پانی لوگوں کے گھروں تک میں گھس رہا ہے جس سے گھروں میں موجود سامان کو نقصان پہنچا ہے۔

اس کے علاوہ روز مرہ زندگی کے معمولات بھی متاثر ہورہے ہیں۔ سڑکوں پر راہگیروں اور نمازیوں کو گزرنے میں بھی شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔ علاقہ مکینوں نے ازخود سڑکوں کو کھود کر پانی کی نکاسی کی۔ علاقہ مکینوں نے وزیراعلیٰ سندھ، میئر کراچی، واٹر اینڈ سیوریج بورڈحکام، چیئرمین یوسی ودیگر سے مطالبہ کیا ہے کہ جلد از جلد پانی کی نکاسی کے انتظامات کئے جائیں۔

متعلقہ عنوان :