سی پیک چین ہی نہیں کئی ممالک کو منسلک کرنے کی سہولت فراہم کرتا ہے۔سرتاج عزیز

پاکستان سی پیک منصوبے کے تحت توانائی،انفراسٹرکچرسمیت مختلف شعبوں میں خود انحصاری حاصل کریگا،آئندہ 25برس کیلئے پوٹینشل ایریازکوسی پیک سے منسلک کیاجائیگا۔مشیر برائے خارجہ امور

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 13 دسمبر 2016 21:03

سی پیک چین ہی نہیں کئی ممالک کو منسلک کرنے کی سہولت فراہم کرتا ہے۔سرتاج ..

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔13دسمبر2016ء) :وزیراعظم کے مشیربرائے خارجہ امورسرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاکستان سی پیک منصوبے کے تحت توانائی،انفراسٹرکچر سمیت مختلف شعبوں میں خود انحصاری حاصل کرے گا، سی پیک صرف چین ہی نہیں دیگر کئی ممالک کو منسلک کرنے کی سہولت فراہم کرتا ہے، آئندہ 25 برس کے لئے پوٹینشل ایریاز کو سی پیک سے منسلک کیا جائے گا، سی پیک تذویراتی اعتبار سے چین اور یورپ کے فاصلے کو کم کرے گا۔

یہ باتیں انہوں نے منگل کو یہاں پی ایس ڈی ای کی سی پیک پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔ سرتاج عزیز نے کہا کہ قراقرم کے پاکستان کے حصے کا کام چین نے 18 ماہ میں مکمل کیا۔ سی پیک صرف چین ہی نہیں دیگر کئی ممالک کو منسلک کرنے کی سہولت فراہم کرتا ہے۔

(جاری ہے)

آئندہ 25 برس کے لئے پوٹینشل ایریاز کو سی پیک سے منسلک کیا جایے گا۔انہوں نے کہا کہ توانائی منصوبوں میں خود کفالت سے ملک میں بجلی کے نرخ کم ہو جائیں گے۔

چین پاکستان کو توانائی کے حصول کیلئے قدرتی مائع گیس، ہائیڈل اور تھرمل سمیت مختلف ذرائع سے تعاون کر رہا ہے جس سے 17ہزار میگا واٹ بجلی حاصل کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ چین اور روس یورو ایشیا کے قدیم روڈ کی بحالی کے خواہشمند ہیں جبکہ ہماری پہلی ترجیح توانائی ہے۔ پاکستان کا سی پیک میں کردار اس کی اپنی ترجیحات کے مطابق ہے۔ سی پیک سے پاکستان کو فائدہ ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک میں 36 ارب ڈالرز کے منصوبے سافٹ قرضے ہیں جن کا مارک اپ انتہائی کم ہے۔ سی پیک سے بلوچستان کی ترقی اور وہاں اقتصادی سرگرمیوں میں اضافہ ہو گا۔ کچھ چینی کمپنیاں بجلی و توانائی کے پلانٹ بھی لگائیں گی۔ ان یونٹس سے ایک نئی مارکیٹ اور مواقع کا اضافہ ہو گا۔سرتاج عزیز نے کہا کہ ٹیکسٹائل کے علاوہ ہماری برآمدی صنعت زیادہ فعال نہیں تاہم سی پیک سے ہماری برآمدی صنعت کے دیگر شعبوں پر مثبت اثر مرتب ہو گا۔

گوادر پورٹ کے حوالے سے مشیر خارجہ نے کہا کہ گوادر پورٹ سے بلوچستان میں ترقی کا دروازہ کھلے گا۔ ہر صوبے کو سی پیک سے متعلق تجارتی زون قائم کرنے کا کہا گیا ہے۔ہمارے سرمایہ کاروں کے لیے موقع ہے کہ وہ اس سے بھرپور فائدہ حاصل کریں۔اس منصوبے سے لاکھوں افراد کا روزگار وابستہ ہوگا۔اس منصوبے کی تکمیل سے ہر سال چھ ارب ڈالر کی اضافی سرمایہ کاری کی توقع ہے۔

ہمیں انڈسٹریل پارک بنا کر بھی ان سے فائدہ اٹھانا ہے۔سرتاج عزیز نے کہا کہ سی پیک کے بین الاقوامی سطح پر طویل المدتی اثرات ہوں گے جبکہ علاقائی وگلوبل سیاست میں بھی مثبت تبدیلیاں لائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سی پیک کے تحت سمینٹ،بجلی کے مصنوعات اور بھاری مشینری سمیت مختلف منصوبے شروع کرنے میں دلچسپی رکھتا ہے۔پاکستانی بزنس مینوں کیلئے ان منصوبوں میں سرمایہ کاری کرنے کا بہترین موقع ہے۔انہوں نے کہا کہ چین پیٹرولیم مصنوعات خلیجی ممالک سے درآمد کرتا ہے اور سی پیک روس اور وسطی ایشیائی ریاستوں تک رسائی فراہم کرے گا۔

متعلقہ عنوان :