مسلم امہ کی کامیابی کا راز ہم آہنگی اور باہمی اتحاد میں مضمر ہے،پاکستان کو فلاحی ریاست اور پرامن معاشرے کے قیام کیلئے حضورکی سیرت کو اپنانا ہوگا،اسلامی تعلیمات اورسیرت سرورکونین سے دوری کے باعث مسلمان دنیا میں اجتماعی طور پرذلت کا شکار ہیں

معروف مذہبی اسکالروجامعہ بنوریہ عالمیہ کے مہتمم وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم کی میڈیا سے بات چیت

منگل 13 دسمبر 2016 22:51

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 دسمبر2016ء) معروف مذہبی اسکالروجامعہ بنوریہ عالمیہ کے مہتمم وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہاکہ مسلم امہ کی کامیابی کا راز ہم آہنگی اور باہمی اتحاد میں مضمر ہے ، پاکستان کو فلاحی ریاست اور پرامن معاشرے کے قیام کیلئے حضورکی سیرت کو اپنانا ہوگا، صحابہ کرام ? کی عظیم قربانیوں سے دین ہم تک پہنچا ہے اس کی قدر کرنی چاہے ، اسلامی تعلیمات اورسیرت سرورکونین سے دوری کے باعث آج مسلمان دنیا میں اجتماعی طور پرذلت کا شکار ہے،منگل کو جامعہ بنوریہ عالمیہ میںمیڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے کہاکہ حضورؐکی بعثت کا مقصد دنیا سے اندھیروں کا خاتمہ اور انسانیت کی فلاح وبہبودہے ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ رضوان اللہ تعالی علیھم اجمین کی عظیم قربانیوں سے یہ دین ہم تک پہنچاہمیں اس کی قدر کرنی چاہیے،موجودہ دور میں مسلمانوں کی بڑی کمزوری ہے کہ ہم سرکار دوجہاں سے محبت کے دعوے کرتے ہیں مگر زندگی سرکار کی مبارک سیرت کے مطابق بسر نہیں کررہے جس کی و جہ سے نہ صرف معاشرے پربرے اثرات پڑ رہے ہیں بلکہ ہماری دعوت و تبلیغ کے ثمرات بھی حاصل نہیں ہورہے اوراقوام عالم تک اسلام کا پرامن پیغام پہنچانے میں ہمیں دشواریوں کاسامنا ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ اسلامی معاشرے کی تشکیل کے لئے ضروری ہے کہ مسلم امہ یک جان،ا یک قوم ہو کر باطل قوتوں کی سازشوں سے باخبر رہیں، مسلم امہ کی کامیابی کا راز ہم آہنگی، بھائی چارگی اور اسلام کے جھنڈے تلے جمع ہونے میں مضمر ہے، انہوںنے کہاکہ آج ہم نے سیرت النبی کو اپنا نے کے بجائے منانے پر زیادہ توجہ مرکوز کرلی ہے پورے سال سیرت سے بے خبر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سنتوں کو چھوڑ نے میں کوئی عار محسوس نہیں کرتے ربیع الاول آتے ہی چراغان اور دیگر ایشیا میں لگ جاتے ہیں ، انہوں نے کہاکہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت پر عمل سے ہی دنیا کے مسائل حل ہوسکتے ہیں ،انہوں نے کہاکہ حضور علیہ السلام کی فرنبرداری اور آپ کی سنت پر عمل کیا جائے اپنی خواہشاتِ نفسی کے مقابلے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے لائے ہوئے دین کی پیروی کی جائے۔

متعلقہ عنوان :