فرانس کے کونسل جنرل میڈم ماری کین کا پانچ رکنی وفد کے ہمراہ جامعہ بلوچستان کا دورہ، تعلیمی، تحقیقی سرگرمیوں، ترقیاتی منصوبوں اور مستقبل کے پروگرام کیتفصیلی بریفنگ

منگل 13 دسمبر 2016 22:41

کو ئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 دسمبر2016ء) فرانس کے کونسل جنرل میڈم ماری کین نے ایک پانچ رکنی وفد کے ہمراہ جامعہ بلوچستان کا دورہ کیا۔ انہوں نے جامعہ کے وائس چانسلر ڈاکٹر جاوید اقبال سے ملاقات کی۔ اس موقع پربرگیڈیئر ریٹائرڈ عبدالرزاق بلوچ، جامعہ کے رجسٹرار محمد طارق جوگیزئی، ٹریژرار جیند خان جمالدینی، ڈین آف فیکلٹی، سینئر اساتذہ اور دیگر متعلقہ افیسران بھی موجود تھے۔

وفد کو جامعہ کے کانفرنس ہال میں یونیورسٹی کے تعلیمی، تحقیقی سرگرمیوں، ترقیاتی منصوبوں اور مستقبل کے پروگرام کے حوالے سے ملٹی میڈیا کے زریعے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وفد کو بتایا گیا کہ جامعہ بلوچستان صوبے کی سب سے پرانی اور بڑا تعلیم ادارہ ہے۔ جو صوبے کے دور دراز علاقوں کے ہزاروں طلباء و طالبات کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کررہی ہے۔

(جاری ہے)

48شعبہ جات میں مخٹلف ڈگری پروگرامز سمیت ایم فل، پی ایچ ڈی ڈگری ایوارڈ کی جاتی ہے۔ جس کی اساتذہ کی اکثریت، اعلیٰ ڈگری کی حامل ہیں۔ جس کا شمار ملک کے اہم تعلیمی اداروں میں ہوتا ہے۔ جس میں اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لئے ملکی و بین الاقوامی تعلیمی اداروں کے ساتھ تعلقات استوار کئے ہوئے ہیں۔ اس موقع پر فرانسیسی جنرل کونسل نے کہا کہ مجھے انتہائی خوشی ہوئی کہ صوبے کا سب سے بڑا تعلیمی ادارے کے دورہ پر دورہ کررہا ہوں۔

جامعہ بلوچستان صوبے میں اعلیٰ تعلیم کے حوالے سے اہم کردار ادا کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان اپنے محل وقوع اور قدرتی وسائل کے حوالے سے اہم صوبہ ہے۔ جو ملک کے بڑے رقبے پر پیھلا ہوا ہے۔ زرعی شعبہ اور افغانستان اور ایران کے ساتھ سرحدات کی وجہ سے صوبے کی اہمیت اور بڑھ جاتی ہے اور خاص کر سی پیک جیسے منصوبوں سے مستقبل میں اہم تبدیلیاں رونما ہونگی۔

انہوںنے کہا کہ فرانس پاکستان کے ساتھ بہترتعلقات کو مزید وسعت دے رہی ہے ہے۔ مختلف شعبہ جات میں مشترکہ طور پر اقدامات کئے جارہے ہیں اور تعلیمی اداروں کے ساتھ بہتر تعلقات و تعاون و اشتراک عمل اسکالرشپ پروگرام، تربیتی سرگرمیوں، ماہرین کے تبادلوں اور جدید ٹیکنالوجی کے زرائع کو مشترکہ طور پر بروء کار لائی جائے گی اور جامعہ بلوچستان کے ساتھ مقامی زبانوں، آثار قدیمہ، ثقافتی اور علمی شعبوں میں مشترکہ طور پر پروگرام ترتیب دیئے جائیں گے اور جامعہ کے ساتھ مختلف تعلیمی سرگرمیوں کو فروغ دیا جائے گا۔

اس موقع پر وائس چانسلر نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے صوبے کے اہم تعلیمی درسگاہ کا دورہ کیا۔ کیونکہ کسی بھی ملک کے تعلیمی ادارے ان کی نمائندہ اور سفیر کہلاتے ہیں جو کہ ملک اور معاشرے کا مکمل عکس پیش کرتے ہیں۔ جامعہ بلوچستان گزشتہ چار دہائیوں سے صوبے میں اعلیٰ تعلیم کے لئے کوشاں ہے۔جس میںلاکھوں فارغ التحصیل ہوکر ملک و صوبہ اور بین الاقوامی سطح پر اپنے خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔

جامعہ بلوچستان اور فرانس کے تعلیمی اداروں کے ساتھ بہتر تعلقات استوار کئے ہوئے ہیں۔ ہمارے بہت سے اسکالرزنے فرانس کے اعلیٰ تعلیمی اداروں سے پی ایچ ڈی مکمل کرلی ہے۔مقامی زبانوں سمیت دیگر تعلیمی سرگرمیوں کوفروغ دینے کے لئے فرانس کے تعلیمی اداروں کے ساتھ مزید تعلیمی منصوبوں کو عملی جامہ پہنایا جائے گا۔ تاکہ ایک دوسرے کے تعاون کو بروء کار لاتے ہوئے دور حاضر کے تعلیمی تقاضوں کو حاصل کیا جاسکے۔

وفد نے جامعہ بلوچستان کے مختلف شعبوں کا دورہ کیا۔ انہوں نے مین لائبریری، شعبہ فائن آرٹس، آئی ایم ایس، بلوچستان اسٹڈی سینٹر کا تفصیلی جائزہ لیا،اساتذہ و طلباء و طالبات سے بات چیت کی اور اپنی پسندید گی کا اظہارکیا۔ آخر میںوائس چانسلر نے تمام مہمانوں کو جامعہ کی جانب سے یادگاری شیلڈ پیش کی۔

متعلقہ عنوان :