جیکب آباد میں عوامی تحریک کا ذوالفقارآباد منصوبے ،تھر ڈیم اورمحکمہ زراعت کی تباہی کے خلاف مرکزی کال پر احتجاج

منگل 13 دسمبر 2016 22:37

جیکب آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 دسمبر2016ء) جیکب آباد میں عوامی تحریک کا ذوالفقارآباد منصوبے ،تھر ڈیم اورمحکمہ زراعت کی تباہی کے خلاف مرکزی کال پر احتجاج، بھوک ہڑتال،تفصیلات کے مطابق:جیکب آباد میں عوامی تحریک کی جانب سے مرکزی کال پر ضلعی دفتر سے مرکزی رہنماء حسن علی ببر،ضلعی صدر نواز نوناری، علی اکبر بلوچ، یاسین تبسم،آکاش سندھی،گل میر اور عبدالحمید کی قیادت میں ایک احتجاجی نکالی گئی ریلی کے شرکاء نے ہاتھوں میں بینرز اٹھا کر شہر کی مختلف شاہراوں پر مارچ کیا اور نعریبازی کرتے ہوئے پریس کلب پہنچے جہاں پر2گھنٹوں تک علامتی بھوک ہڑتال بھی کی گئی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر رہنمائوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ذوالفقارآباد منصوبے کے تحت سندھ میں غیروں کو آباد کرنے کی سازش کی جارہی ہے اگر ذوالفقار آباد منصبوبہ پایاتکمیل تک پہنچ گیا تو سندھ پر غیرقابض ہو جائیں گے انہوں نے کہا کہ تھر ڈیم ایک گنجان آباد علاقے میں بنایا جا رہا ہے جس سے 27ہزار ایکڑ آباد زمین اور7سو سے زائد گا?ں متاثر ہو رہے ہیں ڈیم کے زہریلے پانی سے دیہاتیوں کا بھاری جانی و مالی نقصان ہوگا لہٰذا تھر ڈیم کو تھری عوام کی خواہش کے مطابق غیر آباد علاقے میں بنایا جائے انہوں نے کہا کہ سندھ کے حکمرانوں نے محکمہ زراعت کو ہاتھوں سے تباہ کیا ہے زراعت میں کسانوں کے بجائے بیوپاری طبقہ حاوی ہو چکا ہے اور وہ تمام فصلوں کے اپنے من پسند دام دے رہے ہیں جس سے کسان دن بدن تباہ ہوتے جا رہے ہیں انہوں نے کہا کہ سندھ میں37شوگر ملیں ہیں جن میں سے صرف27شگر ملیں آصف علی زرداری کی ہیں گزشتہ برس کے مقابلے اس برس گنے کی30فیصد فصل ہوئی ہے باقی کسان قرضدار ہو چکے ہیں انہوں نے کہا کہ جب تک سندھیوں کو حق نہیں ملتے تب تک سندھ بھر میں عوامی تحریک اپنے شیڈیول کے تحت احتجاج جاری رکھے گی۔

متعلقہ عنوان :