سندھ ایمپلائز سوشل سیکیورٹی انسٹی ٹیوشن اور سندھ ورکرز ویلفئیر بورڈ میں ہونے والی بدعنوانیوں کی تحقیقات کیلئے عدالتی کمیشن قائم کیا جائے جو ان اداروں میں بدعوانیوں کی تحقیقات کر کے ذمہ داروں کو سزائیں تجویز کرے ،تاکہ ان اداروں میں آئندہ بدعنوانیوں کی مکمل روک تھام ہوسکے،مزدور تحریک کے رہنماؤں کا مطالبہ

منگل 13 دسمبر 2016 22:37

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 دسمبر2016ء) مزدور تحریک کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ مزدوروں کے حقوق کے تحفظ کے لئے آئندہ ماہ24 تا25 جنوری سہ فریقی لیبر کانفرنس منعقد کی جائے ،جس میں دیگر صوبوں کے مزدور رہنماؤں کو بھی شرکت کی دعوت دی جائے گی،18 ویں ترمیم کے بعد صوبوں کو خود مختاری تو ملی ہے،لیکن مزدوروں کے مسائل حل نہیں ہوئے ہیں،حکومت سندھ سے مطالبہ ہے کہ سندھ ایمپلائز سوشل سیکیورٹی انسٹی ٹیوشن اور سندھ ورکرز ویلفئیر بورڈ میں ہونے والی بدعنوانیوں کی تحقیقات کے لئے عدالتی کمیشن قائم کیا جائے جو ان اداروں میں بدعوانیوں کی تحقیقات کر کے ذمہ داروں کو سزائیں تجویز کرے ،تاکہ ان اداروں میں آئندہ بدعنوانیوں کی مکمل روک تھام ہوسکے،منگل کو پریس کلب میں نیشنل لیبر کونسل کے سیکریٹڑی کرامت علی نے حبیب الدین جنیدی ،زہرہ خان،شفیق غوی ،لطیف مغل ،محسن رضا ،شیخ مجید ،فرحت پریس ،ناصر مقصود ،ظفر عباس،منظور رضی ودیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جمع شدہ ورکرز ویلفئیر فنڈ صرف 35 فیصد تقسیم ہوتا ہے اور باقی کرپشن کی نظر ہوتا ہے،انہوں نے کہا کہ سوشل سیکیورٹی انسٹی ٹیوشن میں کرپشن کے حوالے سے اینٹی کرپشن کے وی سائٹ سوشل سیکیورٹی کے ہاسپیٹل میں کارروائی کے نتیجے مین یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ ادویات کی خریداری اور دیگر معاملات میں28 کڑور 93 لاکھ روپے کے سرکاری خزانے کو نقصان پچانے کے ذمہ داروں کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے اور ان کو گرفتار کیا جائے ،لیکن ہماری اطلاعات کے مطابق آج تک کوئی کارروائی عمل میں لائی گئی،انہوں نے کہا کہ اس حوالے سی18 جولائی2016 کو سندھ لیبر فیڈریشن کے صدر شفیق غوری کی جانب سے جب سینیٹر سعید غنی کو بطور لیبر ایڈوائیزر نامزد کیا گیا ہے جن کا خود مزدور تحریک سے براہ راست تعلق ہے اور ان کے متعدد اقدامات لیبر قوانین عملداری ،کرپٹ عناصر کا احتسان ،حالات کی بہتری اور اصلاح کی جانب ایک پیش رفت ہے،جس کے لئے ہم مزدور تحریک کے کارکنان بطور خاص کرپٹ عناصر کی حوصلہ شکنی کے لئیے ان کو اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلاتے ہیں،انہوں نے کہا کہ حالات میں بہتی کے حوالے سے سندھ محکمہ محنت سے منسلک دفاتر میں واضح تبدیلیاں نظر آرہی ہیں،سعید غنی اور محترم وزیراعلیٰ سندھ کی ذاتی دلچسپی کے سبب مزدوروں کے گلشن معمار میں فلیٹس ناجائز قابضین سے خالی کرائے گئے اور اب امید ہے کہ غیر جانبدار اسکریننگ کے عمل کے بعد حقدار مزدوروں کو فلیٹوں کا قبضہ جلد از جلد دلوایا جائے گا،سوشل سیکیورٹی کے سائٹ اور لانڈھی ہسپتالوں میں بھی غیر ضروری طبی اخراجات میں کمی بتدریج نظر آرہی ہے اور مزدوروں کے علاج ومعالجے پر بھی متعلقہ عملہ مناسب توہ دے رہا ہے ،لہذا ہم یہ سمجھتے ہیں کہ سندھ محکمہ محنت کہ مختلفف اداروں سے منسلک کرپٹ وبدعنوان عناصر کے مثبت اقدامات میں مختلف طریقہ اور اپنے ہی جیسے کرپٹ لوگوں کو استعمال کرتے ہوئے رخنہ اندازی کریں گے،تاکہ یہ احتساب اور بہتری کا عمل بروئے کار لایا نہ جاسکے،جس کے لئیے ہم تمام کرپٹ عناصر خواہ نام نہاد مزدور تنظیمیں ہی کیوں نہ ہوں ان کو تنبیہہ کرتے ہیں کہ بہتری اور اصلاح احوال کے لئے ہم سینیٹر سعید غنی کے ساتھ بھرپور تعاون کریں گے۔

متعلقہ عنوان :