مہمند ایجنسی، بائیزئی اتمر خیل میں عوام کو درپیش مسائل کے حوالے سے قومی مشران کا جرگہ

متاثرین کی دوبارہ آباد کاری کیلئے خصوصی پیکیج، روزگار کیلئے پاک افغان شاہراہ کھولنے کا مطالبہ

منگل 13 دسمبر 2016 22:34

مہمند ایجنسی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 دسمبر2016ء)مہمند ایجنسی، بائیزئی اتمر خیل میں عوام کو درپیش مسائل کے حوالے سے قومی مشران کا جرگہ۔ متاثرین کی دوبارہ آباد کاری کیلئے خصوصی پیکیج۔ روزگار کیلئے پاک افغان شاہراہ کھولنے، زراعت کی ترقی، اتم کلی میں رہائش کی اجازت، تعلیم و صحت ضروریات پوری کرنے کا مطالبہ۔ تفصیلات کے مطابق پیر کے روز مہمند ایجنسی کے پاک افغان سرحدی دیہات بائیزئی سب ڈویژن اتمر خیل بازار میں مقامی مشران کا لوگوں کو درپیش مسائل کے حوالے سے ایک اہم بڑا جرگہ منعقد ہوا۔

جسمیں مختلف گائوں کے عمائدین اور بائیزئی قوم کے مشران نے شرکت کی۔ جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے ملک حیات خان، ملک ظریف خان، ملک میر گٹ حاجی، ملک محمد ا خان، حاجی عالم خان، ملک نذر گل اور دیگر نے کہا کہ پاک افغان سرحدی علاقہ میں آباد اتمر خیل قبائل کے ساتھ بنیادی سہولیات اور حکومتی مراعات میں امتیازی سلوک رکھا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

علاقہ میں پاک فوج کے تعیناتی کے وقت یہاں کے لوگوں نے استقبال کیا اور پاک فوج کے ساتھ سرحد پر پاکستانی جھنڈے لہرائے مگر اس وقت حکومت نے جو ترقیاتی منصوبوں کے عودے کئے تھے اس پر ابھی تک عملدرآمد نہیں ہوا ہے۔

طالبان اور امن کمیٹیوں کے دور میں ہمارے گھر بار کا نقصان ہوا ہے۔ اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کے دوران مکانات بھی مسمار ہو چکے ہیں۔ اب دوبارہ آباد کاری کیلئے حکومت خصوصی پیکیج کا اعلان کریں۔ محکمہ زراعت نے بھی کھاد اور تخم میں اتمر خیل قوم کو حصہ نہیں دیا ہے۔ جس سے کاشتکاروں میں مایوسی پھیل گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اتم کلی کے لوگوں کو رہائش کی اجازت دے۔ بے روزگاری کے خاتمے کیلئے گرسل گیٹ پاک افغان تجارتی شاہراہ کھولی جائے۔ جبکہ شناختی کارڈ میں آسانی پیدا کر کے تعلیم و صحت کے ادارے کھول دے۔ مقامی عمائدین نے ایف سی آر کو اپنے مسائل کی وجہ قرار دیتے ہوئے اصلاحات لانے کا مطالبہ کیا۔