لاہور ہائیکورٹ ک ، تین رکنی فل بنچ نے سانحہ ماڈل ٹائون کی جوڈیشل انکوائری کو استغاثہ کا حصہ بنانے کی عوامی تحریک کی درخواست مسترد کردی

عوامی تحریک کے جواد حامد کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنادیا گیا

منگل 13 دسمبر 2016 22:33

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 دسمبر2016ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس یاور علی جسٹس عبدالسمیع خان اور جسٹس انوار الحق پر مشتمل تین رکنی فل بنچ نے سانحہ ماڈل ٹائون کی جوڈیشل انکوائری کو استغاثہ کا حصہ بنانے کی عوامی تحریک کی درخواست مسترد کر دی ۔

(جاری ہے)

تین رکنی فل بنچ نے عوامی تحریک کے جواد حامد کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنایا، مختصر فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بادی النظر میں جوڈیشل انکوائری کو استغاثہ کا حصہ بنانے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ پراسکیوشن اور گواہوں کے بیانات کسی نتیجے پر پہنچنے کیلئے کافی ہیں، درخواست گزار نے موقف اختیار کیا گیا کہ ٹرائل کورٹ میں سانحہ ماڈل ٹائون سے متعلق استغاثہ زیر سماعت ہے، اس استغاثے میں گواہوں کے بیانات قلمبند کئے جا رہے ہیں، عوامی تحریک نے جوڈیشل انکوائری کو بھی ریکارڈ کا حصہ بنانے کی درخواست دی تاکہ گواہوں کے بیانات کی تقویت مل سکے، جوڈیشل انکوائری کی رپورٹ کو استغاثہ کے ریکارڈ کا حصہ بنانا اس لئے بھی ضروری ہے کہ سانحہ ماڈل ٹائون کے اصل ملزموں کو منظر عام پر لایا جائے لیکن ٹرائل کورٹ نے عوامی تحریک کی یہ درخواست مسترد کر دی ہے، انہوں نے استدعا کی کہ ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم کر کے جوڈیشل انکوائری کو استغاثہ کے ریکارڈ کا حصہ بنانے کا حکم دیا جائے۔

(بخت گیر)

متعلقہ عنوان :