لاہور، ہائر ایجوکیشن اور تعلیمی بورڈز کی غفلت ، بارہ سال سے کم عمر نویں کلاس کے طلباء داخلوں کیلئے پریشانی کا شکار

تعلیمی بورڈز نے طلباء سے لاہور ہائیکورٹ کے چکر لگوانے کی پالیسی اپنالی

منگل 13 دسمبر 2016 22:33

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 دسمبر2016ء) ہائر ایجوکیشن اور تعلیمی بورڈز کی غفلت کی وجہ سے بارہ سال سے کم عمر نویں کلاس کے طلباء داخلوں کیلئے پریشانی کا شکار ہیں، تعلیمی بورڈز نے طلباء سے لاہور ہائیکورٹ کے چکر لگوانے کی پالیسی اپنالی ۔

(جاری ہے)

لاہور ہائیکورٹ میں روزانہ کی بنیاد پر چھ سے سات ایسی درخواستیں دائر ہو رہی ہیں جن میں بارہ سال سے کم عمر کے طلباء و طالبات متاثرہ فریق ہیں اور ان کا موقف ہے کہ تعلیمی بورڈز انہیں کم عمر ہونے کی وجہ سے نویں جماعت کے داخلے نہیں بھجوا رہا، جبکہ ہائیکورٹ کی طرف سے بھی روزانہ کی بنیاد پر متاثرہ طلبہ و طالبات کے داخلوں کے احکامات جاری کئے جا رہے ہیں، طلباء اور ان کے والدین کا موقف ہے کہ لاہور ہائیکورٹ میں اب تک اسی نوعیت کی220 سے زائد درخواستیں دائر ہو چکی ہیں اور لاہور ہائیکورٹ یہ عبوری فیصلہ دے چکی ہے کہ بارہ سال سے کم عمر طلبہ و طالبات نہم کلاس کا داخلہ بھجوانے کی اہل ہیں لیکن اس کے باوجود محکمہ ہائر ایجوکیشن اور لاہور بورڈ سمیت تمام تعلیمی بورڈز طلباء کے داخلے مسترد کر رہے ہیں اور طلباء سے لاہور ہائیکورٹ کے چکر لگوا رہے ہیں، طلبہ کے مطابق تعلیمی بورڈز کی طرف سے کہا جاتا ہے کہ ہائیکورٹ سے امیدار طالب علم کے حق میں انفرادی طور جاری عبوری حکمنامے کے بغیر داخلہ نہیں بھجوایا جائیگا، طلبہ کا موقف ہے کہ اس اقدام سے نہ صرف امتحانات کی تیاری متاثر ہو رہی بلکہ انہیں عدالت سے رجوع کرنے پر اضافی مالی بوجھ بھی برداشت کرنا پڑ رہا ہے، طلباء نے وزیر اعلیٰ پنجاب اور چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سے اپیل کی ہے کہ وہ اس معاملے کا انتظامی سطح پر نوٹس لیں اور تعلیمی بورڈز کو ایک پالیسی حکم جاری کریں کہ بارہ سال سے کم عمر ہر طالب علم کو لازمی داخلہ دیا جائیگا۔

(بخت گیر)

متعلقہ عنوان :