(ن) لیگ کا ماضی حال اور مستقبل بھی جر نیلوں کیساتھ ہی دیکھتا ہوں ،طاہر القادری

ہماری تحر یک کے پیچھے جنرل راحیل شر یف سمیت کسی کا ہاتھ نہیں رہا مگر ضیاء الحق کی گود سے جنم والی (ن) لیگ کو ہی ہر کسی کے پیچھے جر ینل نظر آتے ہیں ‘ہم 2نومبر والوں جیسے نہیں احتجاج کا اعلان کر یں گے تو حتمی ہو گا ‘(ن) لیگ کیلئے سیاست سب سے بڑا بزنس ہے ‘میں کہتارہاہوں کہ 29نومبر کے بعد بھارت سے گولا باری نہیں ہوگی آج یہ گولہ باری کی بندش بہت سی باتوں کا جواب دے رہی ہے کیونکہ حکمرانوں کی پاکستان سے زیادہ ہمسایہ ملک سے زیادہ دوستی ہے ‘ (ن) لیگ کے سواہر سیاسی جماعت سے اتحاد کی بات ہوسکتی ہے عوامی تحر یک کے سربراہ کا ٹی وی انٹرویو

منگل 13 دسمبر 2016 22:30

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 دسمبر2016ء) عوامی تحر یک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ اپوزیشن ایک ایک اینٹ کی مسجد بنا رہی ہے حکومت کے خلاف مشتر کہ احتجاج کیسے ہو سکتا ہے احتجاج کی باتیں کر نیوالی اپوزیشن جماعتیں اپوزیشن جماعتوں کیساتھ بات کر نا بھی گوارہ نہیں کرتیں ‘ (ن) لیگ کا ماضی حال اور مستقبل بھی جر نیلوں کیساتھ ہی دیکھتا ہوں‘ہماری تحر یک کے پیچھے جنرل راحیل شر یف سمیت کسی کا ہاتھ نہیں رہا مگر ضیاء الحق کی گود سے جنم والی (ن) لیگ کو ہی ہر کسی کے پیچھے جر ینل نظر آتے ہیں ‘ہم 2نومبر والوں جیسے نہیں احتجاج کا اعلان کر یں گے تو حتمی ہو گا ‘(ن) لیگ کیلئے سیاست سب سے بڑا بزنس ہے ‘میں کہتارہاہوں کہ 29نومبر کے بعد بھارت سے گولا باری نہیں ہوگی آج یہ گولہ باری کی بندش بہت سی باتوں کا جواب دے رہی ہے کیونکہ حکمرانوں کی پاکستان سے زیادہ ہمسایہ ملک سے زیادہ دوستی ہے ‘ (ن) لیگ کے سواہر سیاسی جماعت سے اتحاد کی بات ہوسکتی ہے ‘حکمرانوں کی رشتہ داری پاکستان سے نہیں پڑوسی ملک سے ہے ۔

(جاری ہے)

اپنے ایک انٹر ویو میں طاہر القادری نے کہا کہ جب تک پاکستانی قوم نہیں اٹھے گی اس وقت تک پاکستان کا کوئی ادارہ ملک میں احتساب نہیں کر سکتا ہماری جد وجہد جاری ہے اور جارہیگی شہداء کا خون معاف کر نے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی سیاست سے لاکھ اختلافات ہو سکتا ہے مگر انکے دور حکومت میں سانحہ ماڈل ٹائون جیسے واقعات کا تصور بھی نہیں دیکھا جاسکتا مگر (ن) لیگ کے دور میں بدترین ریاستی دہشت گردی ہو رہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں’’ کر پشن‘‘کے ادارے کے سوا باقی تمام ادارے تباہ ہو چکے ہیں اور ان اداروں سے کسی قوم کی کوئی انصاف کی توقع نہیں اور نہ ہی وہ ادارے انصاف دے سکتے ہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں طاہر القادری نے کہا کہ 29سے پہلے اور بعد میں بھارت کیساتھ حکومت نے کوئی مذاکرات نہیں کیے اور سر تاج عزیز کیساتھ بھی بھارت نے بدتمیزی کی ہے مگر 29نومبر کے بعد بھارت نے گولا باری بند کر دی گئی قوم کو سوچنا ہوگا کہ یہ گولا باری کس کیلئے اور کس کے بچائو کیلئے ہوتی رہی ہے ۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ ملک میں جمہو ریت کے نام پر خاندانی بادشاہت آنیوالی ہے ملک میں کر پشن زندہ باد کے نعرے لگا کرڈانس کر رہی ہے اور ملک ہر روز مزید خطرات سے دور چار ہو رہا ہے ۔