صنعتوں کیلئے گیس کی سپلائی فوری بحال نہ ہوئی تو ملکی برآمدات میں 25 فیصدکمی سے درآمد و برآمد کا خسارہ خطر ناک حد تک بڑھ جائیگا، چیئرمین رانا اخلاق احمد

منگل 13 دسمبر 2016 21:59

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 دسمبر2016ء) آل پاکستان کاٹن پاور لومز ایسوسی ایشن کے سابق چیئر مین رانا اخلاق احمدنے کہا ہے کہ اگر صنعتوں کیلئے گیس کی سپلائی فوری بحال نہ ہوئی تو ملکی برآمدات میں 25 فیصدکمی سے درآمد و برآمد کا خسارہ خطر ناک حد تک بڑھ جائیگا۔ گیس کی بندش سے فیصل آباد کے 1210 چھوٹے بڑے ادارے بری طرح متاثر ہوئے ہیں جن سے 15 لاکھ مزدوروں کا براہ راست جبکہ 20 لاکھ کا باالواسطہ طور پر روزگار وابستہ ہے۔

(جاری ہے)

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل کی صنعت پاکستان کیلئے ہر سال 13 ارب ڈالر کما رہی ہے جبکہ گزشتہ برس جی ایس پی پلس کا درجہ ملنے سے برآمدات میں سوا ارب ڈالر کا اضافی زرمبادلہ کمایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ توقع تھی کہ اس سال مزید 1 ارب ڈالر کا اضافہ ہوگا مگر گیس کی بندش نے پاکستان کو خود انحصاری کی منزل سے مزید دور کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل کی 85 فیصد صنعتیں صرف پنجاب میں واقع ہیں جبکہ ٹیکسٹائل کی برآمدات سے کمائے جانے والے 13 ارب ڈالر میں سے 6 ارب ڈالر صرف فیصل آباد کما رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس شاندار کارکردگی کے باوجودپنجاب کی صنعتوں کو ہفتہ میں صرف 2 دن جبکہ سندھ کی صنعتوں کو 6 روز گیس مل رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :