الرازی میڈیکل کالج میں زیر تعلیم تمام سٹوڈنٹس کو امتحانات میں بیٹھنے کی اجازت دی جائے، سپریم کورٹ

منگل 13 دسمبر 2016 21:31

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 دسمبر2016ء) سپریم کورٹ نے الرازی میڈیکل کالج پشاورکی رجسٹریشن کے حوالے سے مقدمہ میں خیبر میڈیکل یونیورسٹی کو ہدایت کی ہے کہ الرازی میڈیکل کالج میں زیر تعلیم تمام سٹوڈنٹس کو امتحانات میں بیٹھنے کی اجازت دی جائے اور اس حوالے سے رجسٹرڈ یا غیر رجسٹرڈ سٹوڈنٹس کی تفریق نہ کی جائے۔ منگل کوجسٹس میاں ثاقب نثارکی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے الرازی میڈیکل کا لج کو سیل کرنے کے حوالے سے مقدمے کی سماعت کی۔

اس موقع پرخیبر میڈیکل یونیورسٹی کی جانب سے عدالت کو رپورٹ پیش کی گئی جس میں بتایا گیا تھا کہ الزاری میڈیکل کالج مقررہ معیارپرپورا نہیں اترتا، اسی کالج سے منسلک ہسپتال بھی غیر فعال اور غیر معیاری ہے اور کالج بھی عرصہ دراز سے بند ہے۔

(جاری ہے)

اس کے ساتھ کالج کے تعلیمی معیار کے بارے بھی سوالات اٹھائے جاتے ہیِں جس پرجسٹس میاں ثاقب نثارنے کہاکہ عدالت میڈیکل کالجوں کے معیار پر کوئی سمجوتہ نہیں کرے گی تاہم وہاں پہلے سے زیر تعلیم سٹوڈنٹس کی تعلیم کا بھی نقصان نہیں ہونے دیاجائے گا۔

عدالت کے استفسارپر طلباء کے وکیل نے بتایا کہ کالج میں زیر تعلیم 78سٹوڈنٹس میں سے اٹھارہ ایسے طلباء رہ گئے ہیں جنہیں کسی اور میڈیکل کالج میں ایڈجسٹ نہیں کیا جا سکا اورعدالتی حکم کے باجود ان کو امتحان میں بیٹھنے کی اجازت نہیںدی گئی جبکہ خیبرمیڈیکل یونیورسٹی کے وکیل نے بتایا کہ مذکورہ سٹوڈنٹس یونیورسٹی کے ساتھ رجسٹرڈ نہیں اسلئے قواعد کے مطابق ان کو امتحان میں بیٹھنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی جس پر عدالت نے حکم دیا کہ امتحان میں شمولیت کیلئے رجسٹرڈ اور نان رجسٹرڈ کی تفریق نہ کی جائے، یہ نوجوان ہمارا سرمایہ ہیں اور قوم کے مستقبل کا دارو مدار انہی پر ہیں اورعدالت کسی صورت میں ان کا نقصان نہیں ہونے دے گی۔

عدالت نے معائنہ ٹیم کومعائنہ کرنے سے روکنے پرکالج انتظامیہ کے خلاف توہین عدالت کی درخواست غیر مشروط معافی طلب کرنے پر نمٹادی اورخیبرمیڈیکل یونیورسٹی کی رپورٹ پر کالج انتظامیہ سے جواب طلب کرتے ہوئے یونیورسٹی انتتظامیہ کو ہدایت کی کہ کالج میں زیر تعلیم تمام سٹوڈنٹس کو امتحان میں بیٹھنے کی اجازت دی جائے۔ بعد ازاں مزید سماعت ملتوی کردی گئی۔

متعلقہ عنوان :