ْلاہور ہائیکورٹ کا ہائیر ایجوکیشن کمیشن کو جعلی ریسرچ پیپرز کی تحقیقات جاری رکھنے کا حکم

پنجاب یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر ذوالفقار احمد بوہرہ کی ریسرچ پیپرز کی تحقیقات رکوانے کی استدعا مسترد

منگل 13 دسمبر 2016 21:25

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 دسمبر2016ء) لاہور ہائیکورٹ نے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کو جعلی ریسرچ پیپرز کی تحقیقات جاری رکھنے کا حکم دیتے ہوئے درخواست نمٹا دی ، پنجاب یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر ذوالفقار احمد بوہرہ کی ریسرچ پیپرز کی تحقیقات رکوانے کی استدعا مستردکردی گئی ۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس سید منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت کی ۔

درخواست گزار ذوالفقار بوہرہ کی متفرق درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ عمران سعید نے درخواست گزار کے جعلی ریسرچ پیپرز کو بنیاد بنا کر درخواست دائر کی،جس پر عدالت عالیہ نے ایچ ای سی کو ریسرچ پیپرز کی تحقیقات کا حکم دیا۔ایچ ای سی کو ریسرچ پیپرز کی تحقیقات کا اختیار نہیں ہے،رولز کے مطابق صرف پنجاب یونیورسٹی ہی جعلی ریسرچ پیپرز کی تحقیقات کر سکتی ہے ۔

(جاری ہے)

جس پر فاضل چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ ذوالفقار بوہرہ ایچ ای سی کے سامنے پیش ہونے سے کیوں ڈر رہے ہیں۔ جس پر ذوالفقار بوہرہ کے وکیل نے کہا کہ وہ ڈر نہیں رہے، پنجاب یونیورسٹی نے پہلے تحقیقات شروع کر دی تھیں، یونیورسٹی کی تحقیقات کی موجودگی میں ایچ ای سی دوہری تحقیقات نہیں کر سکتا۔ عمران سعید کے وکیل سعد رسول نے کہا کہ ہائیکورٹ نے ریسرچ پیپرز کی تحقیقات کا حکم قانون کے مطابق جاری کیا،قانون کے مطابق ایچ ای سی یا متعلقہ یونیورسٹی تحقیقات کر سکتی ہے،اسسٹنٹ پروفیسر ذوالفقار احمد بوہرہ پر جعلی ریسرچ پیپرز کا سنگین الزام ہے۔

فاضل عدالت نے دلائل سننے کے بعد ایچ ای سی کو ہدایت کی کہ وہ دیکھے کہ جعلی ریسرچ پیپرز کی تحقیقات کس کا اختیار ہے،فاضل عدالت نے ایچ ای سی سے تحقیقات رکوانے کی درخواست نمٹادی۔