سانحہ ماڈل ٹائون کیس ،جسٹس باقر نجفی کی سربراہی میں جوڈیشل کمشن کی رپورٹ ریکارڈ کا حصہ بنانے کی درخواست مسترد

منگل 13 دسمبر 2016 21:25

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 دسمبر2016ء) لاہور ہائیکورٹ کے فل بنچ نے جسٹس باقر علی نجفی کی سربراہی میں بننے والے جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کو سانحہ ماڈل ٹائون کیس کا حصہ بنانے کے لئے پاکستان عوامی تحریک کی درخواست مسترد کر دی۔ گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس یاور علی کی سربراہی میں فل بنچ نے کیس کی سماعت کی ۔ درخواست گزار عوامی تحریک کے وکلاء کی جانب سے موقف اپنایا گیا کہ سانحہ ماڈل ٹائون میں دس افراد قتل جبکہ سو سے زائد زخمی ہوئے،سانحہ پر جسٹس علی باقر نجفی پر مشتمل جوڈیشل کمشن تشکیل دیا گیا، انکوائری کمیشن نے تمام حقائق کا جائزہ لینے ، خفیہ ایجنسیوں کی رپورٹس کا جائزہ لینے کے بعد اور گواہان کے بیانات کی روشنی میں تحقیقات کے بعد رپورٹ تیار کی جس میں اہم حکومتی شخصیات کو سانحہ کا ذمہ دار ٹھریا گیا ۔

(جاری ہے)

جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ سانحہ ماڈل ٹائون سے متعلق ایک اہم دستاویز ہے،حکومت جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کو چھپا کر اصل ملزمان کو بچارہی ہے ۔لہٰذا معزز عدالت سے استدعاہے کہ انکوائری کمیشن کی رپورٹ کو سانحہ ماڈل ٹائون سے متعلق کیس کے ریکارڈ کا حصہ بنانے کا حکم دیا جائے۔ تاہم فاضل فل عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد انکوائری کمیشن کی رپورٹ کو ریکارڈ کا حصہ بنانے کی درخواست مسترد کردی ۔

متعلقہ عنوان :