محکمہ خوراک سندھ نے 12سے 13لاکھ میٹرک ٹن گندم خرید کرنے کا امکان ظاہرکردیا

شفاف خریداری اور باردانے کی شفا ف تقسیم کے لیئے آباد گاروں کی اراضی کی ایک ماہ کے اندرجانچ پڑتال کرانے کا فیصلہ

منگل 13 دسمبر 2016 21:14

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 دسمبر2016ء) محکمہ خوراک سندھ نے سال 2016-2017ء کے لیے 12سے 13لاکھ میٹرک ٹن گندم خرید کرنے کا امکان ظاہر کرتے ہوئے گندم کی شفاف خریداری اور باردانے کی شفا ف تقسیم کے لیئے آباد گاروں کی اراضی کی ایک ماہ کے اندرجانچ پڑتال کرانے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ عوام کی بہتری کے لیے گندم کی خریداری اور باردانے کی تقسیم کمپیوٹرائز ڈ ریوینیو ریکارڈ کے ذریعے باردانے پر کوڈ لگا کر کرنے پر غور کیا گیا اور آباد گار بورڈ کو بھی اعتماد میں لے کر جامع پالیسی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

یہ ٖفیصلہ منگل کو سندھ کے محکمہ خورا ک کے سینئر وزیر نثاراحمد کھوڑو کی صدارت میں محکمہ خوراک کے سال 2016-2017ء کے لیے گندم کی خریداری اور بار دانے کی شفاف تقسیم کا جائزہ لینے کے اجلاس میں کیا گیا ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں محکمہ خوراک اور زراعت کے سیکریٹریز، بور ڈ آف ریونیو کے افسر سمیت کراچی ، حیدرآباد ، شہید بینظیرآباد ،سکھر ،میرپورخاص اور لاڑکانہ ڈویژن کے کمشنرز نے شرکت کی ۔

اجلاس میں سینئر وزیر خوراک نثار احمد کھوڑو نے کہا کہ گندم کی خریداری اور باردانے کی تقسیم کی سیزن کے دوران چھوٹے آبادگاروں، عوام کو کم اور بڑے لوگوں کو زیادہ فائدہ ہورہا ہے جس وجہ سے بدنامی ہورہی ہے اسلیئے چھوٹے چھوٹے آبادگاروں اورعوام کے ساتھ زیادتی اور بدنامی کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائیگا۔انھوں نے کہا کہ گندم کی خریداری مڈل مین کے لیے نہیں کی جاتی اسلیئے گندم کی خریداری میں مڈل مین کا کردار کسی صورت نہیں ہونا چائیے ۔

انھوں نے کہا کہ گندم کی خریداری کے دوران عوام کی سہولت کے لیے خریداری کے سینٹرز کا تعداد بھی بڑھایا جائیگا۔نثار احمد کھوڑو نے افسران کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ چھوٹے چھوٹے آبادگاروں اور عوام کی بہتری کے لیے ایک ماہ کے اندر کھاتے داروں کی اراضی اورکاشت کی جانچ پڑتال کراکے ڈیٹا فراہم کیا جائے تاکہ کوئی بھی کھاتے دار اپنی اراضی جعلی سرٹیفکٹ کے ذریعے بڑھاکر نہ دکھا سکے ۔

انھوں نے کہا کہ جعلی سرٹیفکٹ کے اجراء کو روکنے کے لیئے کمپیوٹرائزڈ ریونیو ریکارڈ کی مدد سے آباد گاروں کی حقیقی اراضی کے مطابق گندم کی خریداری اور باردانے کی تقسیم کی جائیگی ۔اس دوران یہ فیصلہ کیا گیا کہ گندم کی شفاف خریداری اور باردانے کی شفاف تقسیم کے لیے کھاتے داروں کی اراضی کی ایک ماہ کے اندر جانچ پڑتال کرائی جائیگی ۔اجلاس میں من پسند افراد میں باردانے کی تقسیم کو روکنے کے لیے باردانے پر کوڈ لگانے پر بھی غور کیا گیاجبکہ آباد گار بورڈ کو بھی اعتماد میں لے کر جامع پالیسی مرتب کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

متعلقہ عنوان :