تحریک انصاف کی طرف سے پھر جلسوں کا اعلان عدلیہ پر دبائو ڈالنے کی کوشش ہے، اعجاز احمد ہاشمی

منگل 13 دسمبر 2016 19:44

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 دسمبر2016ء) جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی صدر پیر اعجاز احمد ہاشمی نے تحریک انصاف کی طرف سے ایک بار پھر جلسوں کے اعلان کو عدلیہ پر دبائو ڈالنے کی کوشش قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ با ر بار کے یو ٹرن کے بعدثابت ہوگیا کہ عمران خان میں قوت فیصلہ ہے اور نہ ہی سیاسی استقامت کہ اپنی کہی ہوئی بات پر ڈٹ جائے، چاہے نقصان ہی کیوں نہ ہو، سیاست میں بار بار موقف تبدیل کرنے والوں کی وقعت نہیںرہتی ۔

اپنی رہائش گاہ پر آنکھ کے آپریشن کے بعد عیادت کے لئے آنے والے مختلف سیاسی اور مذہبی رہنمائوں سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ عمران خان نے 2نومبر کو اسلام آباد کو بند کرنے کے اعلان کو حکومت کے خلاف آخری کال قراردیا تھا مگر اس ناکام شو کے بعد سپریم کورٹ میں اس عزم اور وعدے کے ساتھ گئے کہ وہ عدلیہ کے فیصلے کو تسلیم کریں گے۔

(جاری ہے)

مگر چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ظہیر الاسلام جمالی کی ریٹائرمنٹ کی وجہ سے تاخیر پر جلسوں کا اعلان کردیا گیاہے اور شاہ محمود قریشی کا یہ کہنا کہ اگلی سماعت سے پہلے دو جلسے کرلئے جائیں گے، انتہائی شرمنا ک اور اداروں پر عدم اعتماد کا اظہار ہے۔

پیر اعجاز ہاشمی نے کہا کہ پانامہ لیکس پر پیپلز پارٹی نے بالغ نظری کا ثبوت دیا ہے اور عمران خان کو بھی یہی مشورہ دیا تھا کہ پارلیمنٹ میں پانامہ لیکس کا حل تلاش کیا جائے۔مگر لگتا ہے کہ عمران خان کی خواہشات کی منزل فیصلہ نہیں، کچھ اور ہے۔جے یو پی کے سربراہ نے کہا کہ عمران خان کے مشیروں نے انہیں ہتک آمیز حالات کا سامنا کرنے پر مجبور کردیا ہے یا پھر ان میں قوت فیصلہ ہے اور نہ ہی سیاسی بصیرت کہ وہ حالات کا خود جائزہ لے کر حکمت عملی طے کرسکیں۔وہ بغیر سوچے سمجھے فیصلہ کرتے ہیں اور پھر اسے بار بار تبدیل کرکے یوٹرن کے ماہر مشہور ہوچکے ہیں۔جس سے تحریک انصاف کی جگ ہنسائی ہورہی ہے کہ اس کی قیادت سنجیدہ سیاست کرنے کی اہلیت نہیں رکھتی۔

متعلقہ عنوان :