قبول اسلام پر گھر بار اور پانچ سالہ بچی کو آتشزدگی میں کھو دینے والی مسیحی خاتون کو جان کا خطرہ

سائلہ نے ضلعی عدالت اسلام آباد میں مقدمہ کے اندراج کی درخواست دیدی،آئی جی اسلام آباد کو فریق بنا یا گیا

منگل 13 دسمبر 2016 19:28

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 دسمبر2016ء) قبول اسلام پر گھر بار اور پانچ سالہ بچی کو آتشزدگی میں کھو دینے والی مسیحی خاتون کو اب جان کا خطرہ پڑ گیا‘ سائلہ نے آئی جی اسلام آباد کو فریق بناتے ہوئے ضلعی عدالت اسلام آباد میں مقدمہ کے اندراج کی درخواست دے دی۔ تفصیلات کے مطابق نسیم شاہد ‘ میں نے 2001 ء میں اسلام قبول کیا تھا اور نتیجے مین اس کے گھر کو آگ لگا دی گئی تھی‘ جس میں اس کی تین سالہ بچی بھی نذر آتش ہوگئی تھی نے مسیحی برادری سے تعلق رکھنے والے درجن بھر افراد کے خلاف مقدمہ کے اندراج کیلئے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹا لیا ۔

عدالت میں دائر کی گئی درخواست میں سائلہ نے موقف اختیار کیا ہے کہ مورخہ 29 جون 2016 ء کو جب وہ جواد حسین عادل کی عدالت میں اپنی پیشی پر آئی تو امتیاز مسیح عرف م وٹا مسیح ‘ شہزاد مسیح ‘ راجو مسیح ‘ وکی مسیح ‘ وسیم مسیح ‘ شیدا مسیح ‘ رشید مسیح اور سونیا بی بی جو جی ایٹ فور مسیح کالونی کے رہائشی ہیں نے اس کو عدالت کے بارہ جان سے مار ڈالنے کی دھمکیاں دیں۔

(جاری ہے)

سائلہ نے واعہ کی اطلاع تھانہ امرگلہ پولیس کی کو دی اور ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی استدعا کی تاہم تھانہ مارگلہ نے اس کی درخواست کا نوٹس نہ لیتے ہوئے مقدمہ درج نہ کیا۔ سائلہ نے موقف اختیار کیا کہ چونکہ 2001 ء میں اس کا گھر بھی جلا دیا گیا تھا اور 2006 ء میں اس کے خاوند کو بھی موت کے گھاٹ اتار دیا گیا تھا لہذا مشتعل مسیجیوں سے بعید نہیں کہ وہ اسے بھی قتل کردیں‘ جس کی دھمکیاں بھی وہ دے چکے ہیں‘ لہذا اگر اسے کوئی نقصان پہنچا تو اس کو ذمہ دار مسیحی برادری اور پولیس ہوگی جو ملزمان کیخالف مقدمہ درج کرنے سے کترا رہی ہے۔

پولیس تھانہ مارگلہ کی طرف سے سائلہ کی درخواست پر جواب ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری کی عدالت میں پیش کیا جس میں کہا گیا کہ سائلہ نے کسی قسم کی کوئی درخواست تھانہ امرگلہ میں جمع نہ کرائی۔ فاضل جج نے اس پر عدالت کارروائی منقطع کرتے ہوئے سماعت 16 دسمبر 2016 ء تک ملتوی کردی۔ واضح رہے کہ نسیم شاہد کو عدالت عظمیٰ کے احکامات کو مدنظر رکھتیہ وئے سپرنٹنڈنٹ پولیس اسلام آباد نے 02 جون 2006 ء کو حفاظت دینے کا ذمہ لیا تھا نتیجتاً سائلہ اور اس کے بچوں کو کرائسز سینٹر مین رکھا گیا تھا۔ (عابد شاہ/عدنان)