بنوں، آٹھ یونین کونسلوں کے حقوق پر ڈاکہ ڈال کر چند کونسلوں کو نوازنے کا فیصلہ

قبیلوں کو لڑانے کی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دینگے فیصلہ واپس نہ لینے کی صورت میں حلقہ پی کے 72کے عوام پشاور مارچ کریں گے،صوبائی نائب صدر

منگل 13 دسمبر 2016 19:16

بنوں(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 دسمبر2016ء) متنازعہ تحصیل بکاخیل کے قیام میں آٹھ یونین کونسلوں کے حقوق پر ڈاکہ ڈال کر چند کونسلوں کو نوازنے کا فیصلہ نہیں مانتے قبیلوں کو لڑانے کی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دینگے فیصلہ واپس نہ لینے کی صورت میں حلقہ پی کے 72کے عوام پشاور مارچ کریں گے وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی شاہ محمد خان نے وزیر اعلیٰ کو اندھیرے میں رکھ کر متنازعہ تحصیل بکا خیل کی منظوری لی جو کہ دھوکہ ہے ان خیالات کا اظہار اقوام بنوں کے رہنما اور پاکستان مسلم لیگ ن کے صوبائی نائب صدر ڈاکٹر پیر صاحب زمان ،سابق ایم پی اے سید حامد شاہ،تحصیل کونسلر ملک میر محمدحیات نے احتجاجی جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہاکہ تعصب کی بنیاد پر قوموں کے مابین نفرت کی فضاء پیدا کی جارہی ہے سابق کمشنر بنوں عصمت اللہ گنڈہ پور اور ایس ایم بی ار کے رپورٹ کو مدنظر رکھ کر فیصلہ کیا جائے کیونکہ وزیر اعلیٰ نے جس جگہ پر تحصیل بکا خیل کا اعلان کیا تھا وہاں تک دن کے وقت جانا بھی خودکشی کا مترادف ہے کیونکہ سیکورٹی ادارے سمیت عوام علاقے میں جانے کیلئے سو بار سوچتی ہے لیکن تحصیل کے قیام کے بعد یہاں کے عوام کو اپنی مائوں بہنوں کے ساتھ یہاں سے کئی کلومیٹر دور بکا خیل جانے کیلئے باڈی گارڈ رکھنا ہوگا انہوں نے کہا کہ حلقہ پی کی72کے جملہ مشران منتخب نمائندے کسی صورت بھی یہ غلط فیصلہ نہیں مانتے انہوں نے کہا کہ ایک شخص کو نوازنے کی خاطر ساری قوم کو نظرانداز کرنا اور حقوق پر ڈاکہ ڈالنا کہاں کا قانون وانصاف ہے۔

متعلقہ عنوان :