حکومت نے 4مطالبات تسلیم نہیں کیے تو تاریخی احتجاج کیا جائیگا ،بلاول بھٹو زرداری

منگل 13 دسمبر 2016 16:35

حکومت نے 4مطالبات تسلیم نہیں کیے تو تاریخی احتجاج کیا جائیگا ،بلاول ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 دسمبر2016ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری نے کہاہے کہ حکومت نے اگرہماری4مطالبات تسلیم نہیں کیے تو تاریخی احتجاج کیا جائے گا ۔ 27دسمبر کے بعد حکومت کو پتہ لگ جائے گاکہ اپوزیشن کیا ہوتی ہے۔ تین مرتبہ کے وزیراعظم نے ملک کو لوٹا ہے،نواز شریف عدالتوں کا سامنا کریں،ذوالفقار علی بھٹو،بینظیر بھٹو،یوسف رضاگیلانی نے بھی عدالتوں کے سامنا کیاہے۔

مسلم لیگ (ن) کو بہت وقت دے دیا ۔وہ چار تو کیا ہمارا ایک مطالبہ بھی تسلیم کرتی نظر نہیں آ رہی ۔ حکومت ہمارا نہیں پاکستان کے عوام کا مذاق اڑا رہی ہے ۔ وزیر اعظم نے ایوان میں کھڑے ہو کر خود کہا کہ پاناما پیپرز پر احتساب مجھ سے شروع کیا جائے ۔ ہم حکومت سے درخواست نہیں کر رہے ، اپنے چار مطالبات بہر صورت تسلیم کروائیں گے ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق منگل کوبلاول ہائوس میں پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری کی صدارت میں اعلی سطح کا اجلاس ہوا۔

اجلاس میں سابق وزیراعظم سید یوسف رضاگیلانی۔قمر زمان کائرہ،سیدخورشید شاہ،سنیٹرفرحت اللہ بابر،سنیٹرشیری رحمن سمیت پارٹی کے دیگررہنما شریک تھے۔اجلاس کے بعد بلاول بھٹو زرداری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے چار مطالبات ہیں ۔ پہلا پارلیمانی نیشنل سکیورٹی کمیٹی کی تشکیل ، دوسرا پاناما اسکینڈل پر جمہوری احتساب ، تیسرا سی پیک پر اے پی سی کے فیصلے پر عمل درآمد اور چوتھا ملک میں وزیر خارجہ کا تقرر ۔

نواز شریف نے عوام کی لوٹی ہوئی دولت ملک سے باہر چھپا رکھی ہے ۔ لاہور اور ملک کے بجٹ کو دیکھ کر ناانصافی کاپتہ چلتا ہے ۔ 27 دسمبر کے بعد اپنے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کروں گا ۔ ہم جمہوری طور پر احتساب چاہتے ہیں ۔ پنجاب میں امن وامان کی صورت حال ابتر ہے ۔ مجھے ڈر ہے کہ یہ صورت حال مزید خراب ہو گی ۔ میرے اور نواز شریف کے لیے ایک قانون ہونا چاہئے ۔

ہم حکومت سے درخواست نہیں کر رہے بلکہ اپنے چار مطالبات پر ہر صورت عمل درآمد کروائیں گے ۔ قانون کی حکمرانی میرے اور نواز شریف کے لیے برابر ہونی چاہئے ۔ میں سچ کی سیاست کرتا ہوں ۔ تحریک چلانے کا کہا ہے تو ضرور چلاؤں گا ۔۔ ہم نے اپوزیشن جماعتوں اور حکومت سے مذاکرات کیے ہیں ۔ یوٹرن والے ہوں یا دیگر سیاست دان سب کے ساتھ ورکنگ ریلیشن شپ رکھنی ہے ۔

میں اپنے وعدے سے کبھی نہیں پھروں گا ۔ ہر صورت تحریک چلاؤں گا ۔انہوںنے کہا کہ یہ کہنا درست نہیں کہ سندھ میں احتساب نہیں ہوتا ۔ پیپلز پارٹی کی قیادت نے ہمیشہ عدالتوں کا سامنا کیا ہے ۔ میں بے نظیر کا بیٹا ہوں ۔ سچ پر سیاست کرتا ہوں ۔ ملک میں مساوات چاہتا ہوں ۔ نواز شریف اپنی دولت چھپانے میں بہت ہوشیار ہیں ۔ 27دسمبر کے بعد نواز شریف کو پتہ چل جائے گا کہ اپوزیشن کیا ہوتی ہے ۔

تاریخی احتجاج کیا جائے گا ۔ یہ لوگ ہمیں واپس ضیاء دور میں دھکیل رہے ہیں ۔ پنجاب میں نیشنل سکیورٹی پلان پر عمل درآمد نہیں ہو رہا ہے ۔ حکومت کے خلاف احتجاج کے لیے تمام جماعتوں کو سڑکوں پر آنے کی دعوت دیتا ہوں کیونکہ ہمارے پاس اس کے سوا اور کوئی راستہ نہیں ہے ۔ میاں صاحب منتخب وزیر اعظم ہیں ۔ انہیں جواب دینا ہو گا ۔ میں اپنے الفاظ سے کبھی نہیں پھرتا ۔ سب کو ساتھ لے کر چلیں گے ۔ میں سیاست میں نیا ضرور ہوں مگر حق اور سچ کی سیاست کرتا ہوں ۔ ذوالفقار علی بھٹو ، بے نظیر بھٹو اور یوسف رضا گیلانی نے عدالتوں کا سامنا کیا ہے ۔ ہم وزیر اعظم کا جمہوری احتساب چاہتے ہیں ۔ ایسا احتساب جو سب کو نظر آئے ۔