سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کا اجلاس، سی پیک منصوبہ سے متعلقہ امور کا جائزہ لیا گیا

منگل 13 دسمبر 2016 16:33

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 دسمبر2016ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر دائود خان اچکزئی کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں پاک چین اقتصادی راہداری اور اس سے متعلقہ امور کا جائزہ لیا گیا۔ چیئرمین سینیٹر دائود خان اچکزئی نے چیف سیکرٹریز بلوچستان و خیبر پختونخوا کی اجلاس میں عدم شرکت پر برہمی کا اظہار کیا اور معاملہ سینیٹ کی قواعد، ضوابط و استحقاق کمیٹی میں دوبارہ لانے کا فیصلہ کیا گیا۔

سینیٹر دائود خان اچکزئی نے کہا کہ کمیٹی کے چھٹے اجلاس میں دونوں سیکرٹریز کی عدم شرکت سے ایوان بالا اور کمیٹی کا استحقاق مجروح ہوا ہے،کمیٹی اجلاسوں سے چیف سیکرٹریز مسلسل غیر حاضر ہیں،اگر ان کی مصروفیات ہیں تو ان کے بارے میں کمیٹی کو آگاہ نہیں کیا گیا۔

(جاری ہے)

وزیراعظم کے صوبہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں چھ رویہ موٹر ویز کیلئے زمین کے حصول کے لئے نجکاری کمیشن کے چیئرمین کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی گئی جس کے دونوں چیف سیکرٹریز ممبر تھے۔

کمیٹی کی ہدایت پر فیصلہ کیا گیا کہ سینیٹر لیاقت خان تراکئی خود موقع پر این ایچ اے افسران کے ساتھ دورہ کریں۔ حب شہر کے بائی پاس کی تکمیل کے حوالے سے آگاہ کیا گیا کہ بلوچستان کے گیٹ وے کو مکمل کرنے کیلئے جلد کام کا آغاز ہو گا۔ چیئرمین این ایچ اے شاہد اشرف تارڑ نے کہا کہ بلوچستان کے فیز II کے منصوبوں کیلئے چین فنڈز دینے پر رضامند ہے۔

قلیل المدت منصوبے کے تحت ژوب، ڈی آئی خان کیلئے کام مکمل ہو گیا ہے۔ ہوشاب پر کام جلد شروع ہو گا۔ ایف ڈبلیو او نے کوئٹہ چمن سڑک پر جو تین پل اور کچلاک بائی پاس کے علاوہ دو ٹول پلازے تعمیر کرنے تھے، 32 ارب روپے کے ادائیگیوں کے فرق کی وجہ سے مسئلہ ہے جسے بات چیت کے ذریعے حل کر لیا جائے گا۔ دکی ہرنائی پر دو بائی پاس بنائے جائیں گے۔ بلوچستان کیلئے سکھر سے تیسرا راستہ بنایا جائے گا۔ اجلاس میں سینیٹرز محمد یوسف بادینی، اشوک کمار، محمد عثمان خان کاکڑ، روزی خان کاکڑ، لیاقت خان ترکئی کے علاوہ سیکرٹری مواصلات خالد محمود، چیئرمین این ایچ اے شاہد اشرف تارڑ اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :