سیدیوسف رضاگیلانی کے دورمیں کرائی گئی بوگس خانہ شماری کی بنیاد پر آئندہ سال کرائی جانیوالی مردم شماری کوقبول نہیں کیاجائیگا ،موسیٰ سعید

منگل 13 دسمبر 2016 16:31

بہاول پور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 دسمبر2016ء) سپریم کورٹ سے سزایافتہ معزول وزیراعظم سیدیوسف رضاگیلانی کے دورمیں کرائی گئی بوگس خانہ شماری کی بنیاد پر آئندہ سال15 مارچ میں شروع کرائی جانیوالی مردم شماری کوقبول نہیں کیاجائیگا ۔اس سے چھوٹے صوبوں کے عوام میں منفی ردعمل پیداہوگا اس بارے میں انتباہ کرتے ہوئے بزرگ سیاستدان اورپیپلزاکیڈمی پاکستان کے سربراہ موسیٰ سعید نے کہاکہ سپریم کورٹ نے ازخودنوٹس مردم شماری کیس میں مردم شماری کرائے جانے کو فوکس رکھاتھاجبکہ یہ اس سے بھی زیادہ ضرور ی ہے کہ شفاف مردم شماری کس طرح کرائی جائے کاطریقہ کار تلاش کیاجائے انہوںنے بتایاکہ میں نے اپنی ایک درخواست کے ذریعے سپریم کورٹ کومردم شماری کے متبادل نظام کے بارے میں توجہ مبذول کرانے کی کوشش کی تھی جس میںاستدعاکی گئی تھی کہ مجھے عوام کی جانب سے فریق مقدمہ بنایاجائے اورسناجائے لیکن میری یہ درخواست پذیرائی حاصل نہ کرسکی اور جناب چیف جسٹس کی اس ہدایت کے مطابق کہ درخواست کوپراپر طریقہ سے جوڈیشل سائیڈ سے دائرکی جائے میرے وکیل کی کوتاہی سے بروقت دائرنہیں کی جاسکی ۔

(جاری ہے)

انہوںنے بتایاکہ اس درخواست میں واضح کیاگیاتھاکہ شفاف مردم شماری جوپاکستان کی سا لمیت اورترقی کیلئے ضروری ہے۔ مردم شماری کے سبجیکٹ پاکستان شماریات بیورو(PSB ) کی بجائے اصولی طورپر نیشنل ڈیٹابیس اتھارٹی(NADRA) کے ذریعے کرائی جائے کیونکہ نادرا پہلے سے لوگوں کی رجسٹریشن کاکام جاری رکھے ہوئے ہے دوئم نادرا یونین کونسلوں کے ذریعے خانہ شماری کرائے اورنادرانمبرپلیٹ جاری کرے سوئم نادرا قومی شناختی کارڈہولڈرز کوفارم ’سی‘ برائے مردم شماری جاری کرے اور مقررہ مدت کے اندرجمع کروالے اورآئندہ حصول قومی شناختی کارڈ کیلئے فارم’ سی‘ جمع کرایاجانالازمی قراردیدیا جائے۔

چہارم نادراہنگامی طورپر موبائل کرپشن پروگرام کے ذریعے باقی رہ جانیوالے تمام افراد کوقومی شناختی کارڈ جاری کردے انہوں نے واضح کیاکہ کمپیوٹر ٹیکنالوجی کے ذریعے مردم شماری کے جعلی اوردوہرے اندراجات کوروکاجاسکتاہے اس لئے متذکرہ متبادل طریقہ کاراختیارکرنے سے مردم شماری نہ صرف تمام صوبوں کے عوام کیلئے قابل اعتبار اور شفاف ہوگی بلکہ انتہائی کم اخراجات میں روزمرہ کی بنیاد پر مردم شماری کاخودکارنظام قائم کرلیاجائیگا۔

انہوںنے کہاکہ سپریم کورٹ کے مردم شماری کیس نبٹا دینے کے بعد ایک ہی راستہ بچتاہے کہ جس میں ایک کمپیوٹرکلک کے ذریعے محلہ‘ دیہات سے وفاق پاکستان کی سطح تک مردم شماری کوکوائف حاصل کیے جاسکیں گے عوام کو متبادل نظام کے بارے میں متحرک کرکے حکمرانوں کومردم شماری کادرست راستہ سوجھایاجائے۔ موسیٰ سعید نے کہاکہ پیپلزاکیڈمی پاکستان کے فرینڈز15 دسمبر سے فیس بک کے ذریعے عوام میں مرحلہ وار آگاہی تحریک کاآغاز کرینگے جس کیلئے میڈیا کی خدمات بھی حاصل کی جائیں گی۔

متعلقہ عنوان :