فیصد اضافی ٹیکس دیکر کالا دھن سفید کرنے کا قانون کرپشن کی راہیں ہموار کرے گا ،سید بلال شیرازی

منگل 13 دسمبر 2016 16:20

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 دسمبر2016ء) پاکستان مسلم لیگ ق کے رہنما و مسلم لیگ یوتھ ونگ کے مرکزی صدر سید بلال مصطفی شیرازی نے اضافی ٹیکس دیکر پراپرٹی کا کالا دھن سفید کرنے کے قانون پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ 3فیصد اضافی ٹیکس دیکر کالا دھن سفیدکرنے کا قانون کرپشن کی راہیں ہموار کرے گا۔انہوںنے کہا کہ کرپشن ملک کو دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے اور ہر سال اربوں روپے کرپشن کی نذر ہورہے ہیں حکومت کرپشن کی روک تھام میں ناکام ہوچکا ہے اور کرپٹ مافیا کو تحفظ دینے کیلئے انکم ٹیکس ترمیمی ایکٹ2016کو ملک بھر میں نافذ کیا جارہا یہ جس کے تحت پراپرٹی کے ڈی سی ،ایف بی آر ریٹ میں فرق کے برابر کالا دھن سفید ہوسکے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوںنے مسلم لیگ ہائوس میں یوتھ ونگ کے عہدیدار و کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

سید بلال مصطفی شیرازی نے کہا کہ انکم ٹیکس ترمیمی ایکٹ2016کے تحت3فیصد ٹیکس ادائیگی پر خریدار غیر قانونی جائیداد کو قانونی بناسکے گا۔اور غیر منقولہ جائیدا د خریداری پر3فیصد ٹیکس رقم کے فرق پر دینا ہوگا ۔انہوںنے کہا کہ 3فیصد ٹیکس ادائیگی پر خریدار غیر قانونی جائیداد کو قانونی بناسکے جو افسوسناک امر ہے اور کرپشن کی راہیں کھولنے کے مترادف ہے انہوںنے کہا کہ حکومت کے اس طرح کے اقدامات منی لانڈرنگ اور ناجائز ذرائع سے دولت اکٹھا کرنے والوں کو تحفظ دے رہے ہیں حکومت کو ایسے قوانین کی بجائے ایسے اقدامات کرنے چاہیئیں کہ لوگ خوش دلی سے ٹیکس دیں اس سلسلے میں ٹیکسوں کی شرح میں کمی کی جائے اور پہلے سے ٹیکس دینے والوں پر بوجھ کم کرنے کیلئے نئے لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے ۔

متعلقہ عنوان :