قائد ملت جعفریہ علامہ ساجد علی نقوی کی ہدایت ہفتہ وحدت کا آغاز، عیدمیلادالنبی کے جلوسوں میں شرکت

شیعہ علما کونسل، جے ایس او ،اسلامک ایمپلائیز کی طرف سے تقریبات کا انعقاد، خاتم الانبیا کی ذات اقدس امت مسلمہ میں نقطہ اتحاد ہے، علامہ سبطین سبزواری کاعیدمیلادالنبی کے جلوس سے خطاب

منگل 13 دسمبر 2016 15:12

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 دسمبر2016ء) قائد ملت جعفریہ پاکستان اور اسلامی تحریک کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی کی ہدایت اور بانی انقلاب اسلامی امام خمینی کے فر مان کے مطابق مختلف تنظیموں نے 12 سی17 ربیع الاول ہفتہ وحدت کا آغاز کردیا ہے، جس کے تحت شیعہ علما کونسل، جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن ،اسلامک ایمپلائیز، امامیہ آرگنائزیشن اور دیگر قومی تنظیموں نے تقریبات کا انعقاد کیا اور عید میلادالنبی کے جلوسوں میں شرکت کرکے ختم الانبیا حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم کی بارگاہ اقدس میں نذرانہ عقیدت پیش کیا ۔

شیعہ علما کونسل کے مرکزی نائب صدر علامہ محمد رمضان توقیر، پنجاب کے صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری، سینیرنائب صدر مولانا موسی ٰ رضا جسکانی ، ضلعی صدر مولانا قلب علی شاہانی اور دیگر رہنماوں نے بھکر میں عید میلادالنبی کے جلوس میں شرکت کی ، جہاں اہل سنت برادران نے ان کا پرتپاک استقبال کیا اور اتحاد بین المسلمین کے عملی اظہار پر مسرت کا اظہار بھی کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ خاتم الانبیا کی ذات گرامی امت مسلمہ میں نقطہ اتحاد ہے، اگر پیغمبر اسلام کو سمجھ لیا جاتا تو امت تقسیم نہ ہوتی ۔ انہوں نے کہا کہ پیغمبر صرف مسلمانوں کے لئے ہی نہیں، پوری دنیا کے لئے رحمت بن کرآئے اور انہوں نے عملی طور پر ثابت کیا کہ وہ پوری کائنات کے نبی ہیں۔ سیکر ٹری اطلاعات شیعہ علماکونسل پنجاب پروفیسر ذوالفقار حیدر کے مطابق ڈویژنل، ضلعی ، تحصیل اور یونٹ سطح پر رہنماوں اور کارکنوں ںنے عید میلادالنبی کے جلوسوں میں شرکت کرکے اتحاد بین المسلمین کا عملی مظاہرہ کیا۔

انہوںنے کہا کہ پیغمبر گرامی صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم امت اسلامیہ ہی نہیں، پوری دنیا کے لئے رحمت اللعالمین بنا کر بھیجے گئے۔ ان کے بعد کوئی نبی نہیں ۔ وہ دنیا کی مقدس ترین ہستی ہیں۔ جن کے طفیل یہ دنیا باقی ہے اور تا قیامت جاری رہے گی۔تمام مذاہب کے پیروکار انہیں نہ بھی مانیں تو ان کی تعلیمات کو عالم انسانیت کے لئے گرانقدر ضرور جانتے اور ان پر عمل بھی کرتے ہیں۔ اس حوالے سے مختلف مذاہب کے ماننے والوں کی تحریریں ، تقریریں اور شاعر ی بھی موجود ہے۔

متعلقہ عنوان :