سندھ ہائی کورٹ،سابق چیف سیکرٹری سندھ کے خلاف زمینوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ سے متعلق کیس کی سماعت نیب کو ایک ماہ رپورٹ جمع کرانے کا حکم

منگل 13 دسمبر 2016 15:01

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 دسمبر2016ء) سندھ ہائیکورٹ نے سابق چیف سیکرٹری سندھ صدیق میمن کے خلاف زمینوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر کو ایک ماہ میں پروگریس رپورٹ جمع کرانے کا حکم دے دیا۔منگل کوسندھ ہائیکورٹ میں جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو پر مشتمل دو رکنی بینچ نے سابق چیف سیکرٹری سندھ صدیق میمن کے خلاف زمینوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

(جاری ہے)

دوران سماعت عدالت میں نیب کے پراسیکیوٹر کی جانب سے 5 گواہوں کے بیان ریکارڈ کرنے سے متعلق پروگریس رپورٹ جمع کرائی گئی۔ پراسیکیوٹرنے کہاکہ مزید تفتیش اور شواہد اکٹھے کر رہے ہیں،عدالت سے استدعا ہے کہ مزید مہلت دی جائے۔ عدالت نے نیب پراسیکیوٹر کا موقف سننے کے بعد ایک ماہ کی مہلت دیتے ہوئے حکم دیا کہ صدیق میمن کے خلاف ایک ماہ میں پروگریس رپورٹ جمع کرائیں۔عدالت نے سابق چیف سیکرٹری سندھ سمیت 5 نامزد ملزمان کی عبوری ضمانت میں بھی ایک ماہ کی توسیع کردی۔ واضح رہے صدیق میمن کی جانب سے نیب کے خلاف تفتیش کو تحقیقات میں تبدیل کرنے سے متعلق عدالت میں چیلنج کیا گیا تھا

متعلقہ عنوان :