پشتو ادبی بہیر سلارزئی کے زیر اہتمام تحصیل سلارزئی میں مشاعرے کا انعقاد

سلارزئی کی مردم خیز مٹی نے قاضی عبدالحلیم اثراور میاں گل (گٹکی میاں صاحب) جیسے نامور علمی اور ادبی شخصیات پیدا کئے ہیں‘مقررین

منگل 13 دسمبر 2016 14:16

باجوڑایجنسی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 دسمبر2016ء) پشتو ادبی بہیر سلارزئی نے تحصیل سلارزئی میں ایک مشاعرے کا انعقادکیا جسکی صدارت ڈاکٹر لحاظ گل لحاظ نے کی جبکہ باجوڑ کے ممتاز شاعر وادیب اور محقق آشناباجوڑی نے بطور مہمان خصوصی تقریب میں شرکت کی ۔ اسکے علاوہ باجوڑ کے معروف شاعر وصحافی انورذادہ گلیار ، اسرار پامیر، سلطان یوسف سلطان ، نعمت اللہ میوندنے بھی خصوصی شرکت کی۔

اس موقع پر انورذادہ گلیار،اشناباجوڑی اور دیگر مقررین نے کہا کہ ادب کے لحاظ سے باجوڑاورخصوصاًً سلارزی بہت زرخیز ہے ۔اس مردم خیز مٹی نے قاضی عبدالحلیم اثراور میاں گل (گٹکی میاں صاحب) جیسے نامور علمی اور ادبی شخصیات پیدا کئے ہیں ۔ تاہم اسکے اثرات اب بھی اس علاقے کے نوجوانوں پر اثر انداز ہے ۔

(جاری ہے)

مقررین نے کہا کہ شعراء معاشرے کی عکاس اور قوم کے ترجمان ہوتے ہیں ۔

اسلئے شعراء کو قوم کی آنکھیں کہیں جاتے ہیں ۔ انہوں نے شعراء پر زوردیا کہ اپنے اشعار میں قوم کی اصلاح کریں اور علاقائی مسائل اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ علاقائی تنازعات ختم کرنے میں اپنا کردار ادا کریں ۔ پروگرام کے مہمان خصوصی اشنا باجوڑی نے پشتو ادب پر تفصیلی بحث کے بعد کہا کہ نوجوان شعراء کی اصلاح کی ضرورت ہے تاکہ ان کے اشعار کی فنی خامیاں دور ہوجائے ۔ مشاعرے میں پشتو ادبی بہیر سلارزئی کے صدر حاجی محمد شفق، باجوڑ پشتو ادبی کاروان کے سیکرٹری جاوید ثاقب ، فرمان اللہ فرمان ، ابراہیم بیدار ،گلاب جان دلسوزاو ر دیگر نے اپنے اپنے کلام سناکر لوگوں سے خوب داد وصول کی ۔