ینگ ڈاکٹرز کی سنٹرل انڈکشن پالیسی کیخلاف سرکاری ہسپتالوں کے آئوٹ ڈورز میں ہڑتال جاری

ہزاروں مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا،سینئرز ڈاکٹرز کے ذریعے اوپی ڈیز چلانے کے خاطر خواہ نتائج برآمد نہ ہو سکے حکومت نے مطالبات تسلیم نہ کئے تو اگلے مرحلے میں وارڈز اور ایمر جنسی میں بھی ہڑتال کر دی جائے گی ‘ عہدیداروں کی گفتگو

منگل 13 دسمبر 2016 13:24

ینگ ڈاکٹرز کی سنٹرل انڈکشن پالیسی کیخلاف سرکاری ہسپتالوں کے آئوٹ ڈورز ..
لاہور/فیصل آباد/ملتان/راولپنڈی/(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 دسمبر2016ء)ینگ ڈاکٹرز نے سنٹرل انڈکشن پالیسی کیخلاف سرکاری ہسپتالوں کے آئوٹ ڈورز میں گزشتہ روز بھی ہڑتال جاری رکھی جس کے باعث ہزاروں مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا،جبکہ ینگ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ اگر حکومت نے مطالبات تسلیم نہ کئے تو اگلے مرحلے میں وارڈز اور ایمر جنسی میں بھی ہڑتال کر دی جائے گی ۔

تفصیلات کے مطابق ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کی طرف سے سنٹرل انڈکشن پالیسی کے خلاف صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت صوبہ بھر کے سرکاری ہسپتالوں کے آئوٹ ڈورز وارڈز میں کام چھوڑ ہڑتا ل کا سلسلہ گزشتہ روز بھی جاری رہا جس کے باعث ہزاروں مریضوں اور ان کے ہمراہ آنے والے تیمار داروں کو شدید مشکلات درپیش رہیں۔

(جاری ہے)

ہڑتال کے باعث جناح ہسپتال، جنرل ، چلڈرن، گنگارام ، میو ، ڈی مونٹ ، لیڈی ایچی سن ، لیڈی ویلنگٹن سمیت صوبہ بھر کے سرکاری ہسپتالوں کی اوپی ڈیزبند رہیں۔

اس موقع پر ینگ ڈاکٹرز نے ہسپتالوں میں احتجاج کرتے ہوئے اپنے مطالبات کے حق میں اور حکومت کے خلاف نعرے بازی بھی کی ۔ہسپتالوں کی انتظامیہ کی طرف سے سینئرز ڈاکٹرز کے ذریعے او پی ڈیز میں آنے والے مریضوں کو علاج معالجے کی سہولیات فراہم کرنے کی کوشش کی گئی تاہم مریضوں کی تعداد زیادہ ہونے کے باعث شدید بد نظمی دیکھنے میں آئی ۔مریضوں کا کہنا تھا کہ ہمیں اوپی ڈیز کے حوالے کوئی بھی کچھ آگاہی فراہم نہیں کررہا ہے کہ ہم علاج معالجے کے لیے کہاں جائیں ۔

اس حوالے سے ینگ ڈاکٹرزکا کہنا ہے کہ حکومت کی طرف سے مطالبات تسلیم کرنے کی بجائے ہٹ دھرمی کے رویے کے باعث اوپی ڈیزبند کرنے پرمجبورہیں ۔ مطالبات کی منظوری تک او پی ڈیز میں کام شروع نہیں کیا جائے گا اور اگر حکومت کی جانب سے روایتی ہٹ دھرمی جاری رہی تو اگلے مرحلے میں ہسپتالوں کے وارڈزاورایمرجنسی میں بھی کام بند کردیا جائے گا اور تمام تر حالات کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہو گی۔