پی آئی اے کے اعلی افسران فرسٹ آفیسر احمد جنجوعہ کے اہل خانہ کو رشوت دینے اور چُپ رکھنے آئے۔ اہل خانہ کا الزام

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 13 دسمبر 2016 11:57

پی آئی اے کے اعلی افسران فرسٹ آفیسر احمد جنجوعہ کے اہل خانہ کو رشوت ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔13دسمبر 2016ء) : حادثے کا شکارپی آئی ا ے طیارہ 661 کے فرسٹ آفیسر احمد جنجوعہ کے اہل خانہ نے الزام عائد کیا کہ پی آئی اے کے اعلیٰ افسران ان کے گھر انہیں دبانے اور کسی قسم کی رشوت دے کر چُپ کروانے آئے تھے ، انہوں نے بتایا کہ احمد کے والد کی وفات بھی دوران پرواز ہوئی ۔ 26سالہ احمد جنجوعہ گذشتہ ایک سال سے پی آئی اے سے وابستہ ہے ۔

والد کی وفات کے آٹھ بر س کے بعد نوکری ملی تو پانچ بہنوں اور ای بھائی کے واحد کفیل تھے اور سب کے پیارے تھے ۔احمد جنجوعہ کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کے اعلیٰ افسران ان کے گھر آئے تو صحیح لیکن تعزیت کرنے نہیں بلکہ جہاز ناقص ہونے کے خلاف قانونی کارروائی کرنے سے خبردار کرنے کے لیے ۔ احمد کی بہن کا کہنا ہے کہ یہ کہنا بہت آسان ہے کہ پائلٹ کی غلطی تھی کیونکہ وہ خود آ کر تو کچھ نہیں بتا سکتا ۔

(جاری ہے)

احمد کی ہمشیرہ نے کہا کہ ہمیں بھی معلوم ہے کہ انجن میں خرابی تھی اور پی آئی اے والے خود بھی یہ جانتے ہیں کہ انجن خراب تھے ۔ انہوں نے بتایا کہ پی آئی اے کے اعلیٰ افسران ہمیں دبانے اور رشوت دینے آئے تھے ۔احمد نے اپنے اہل خانہ کو بتا رکھا تھا کہ ان کا جہاز اتنی اونچائی پر جانے کے قابل نہیں ہے ، اگر کبھی انجن میں کوئی خرابی ہو تو انجینئیرز لڑ جھگڑ کر جہاز لیجانے پر مجبور کرتے ہیں۔احمد کی والدہ کا کہنا ہے کہ وہ میرا بہت خیال رکھتا تھا اور میرا سب سے چھوٹا بچہ ہونے کی وجہ سے وہ میرا لاڈلا تھا ۔

متعلقہ عنوان :