این ایس جی کی رکنیت کیلئے منصفانہ اور غیرامتیازی رویہ اپنایا جائے، پاکستان

منگل 13 دسمبر 2016 11:43

این ایس جی کی رکنیت کیلئے منصفانہ اور غیرامتیازی رویہ اپنایا جائے، ..
نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 دسمبر2016ء) پاکستان نے ایک مرتبہ پھر اقوام متحدہ میں نیوکلیئرسپلائر گروپ کی رکنیت کیلئے منصفانہ اورغیرامتیازی رویہ اپنانے کا مطالبہ کیا ۔ نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں آئی اے ای اے (انٹرنیشنل ایجنسی برائے ایٹمی توانائی) کی رپورٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے پاکستان کے قائم مقام مستقل مندوب نبیل منیر نے کہا کہ پاکستان نیو کلیئر سپلائر ملک بننے کی پوری اہلیت رکھتا ہے، پاکستان نے این ایس جی، ایم ٹی سی آراورآسٹریلیا گروپ کا معیاراختیار کر رکھا ہے جب کہ پاکستان نے رضا کارانہ طورپراین ایس جی گائیڈ لائنز بھی اپنا رکھی ہیں۔

قائم قام مستقل مندوب نبیل منیر نے کہا کہ پاکستان امن، ترقی اور خوشحالی کے لئے ایٹمی ٹیکنالوجی کے استعمال کاحامی ہے، پاکستان توانائی، صحت، ادویات، زراعت کے شعبے میں جوہری آپریشنزکا تجربہ رکھتا ہے، دنیا کی چھٹی بڑی آبادی کے حامل ملک کے طورپرپاکستان سماجی واقتصادی ترقی کو اولین ترجیح سمجھتا ہے اور پاکستان 55 سال سے ایٹمی ٹیکنالوجی کوسماجی و اقتصادی ترقی کیلئے استعمال کررہا ہے۔

(جاری ہے)

نبیل منیرنے کہا کہ آئی اے ای اے اپنے ٹیکنیکل تعاون پروگرام کے تحت پاکستان کا شراکت دارہے، پاکستان ایٹمی اور ریڈیالوجیکل تحفظ کے اقدامات سے عالمی ادارے کو باقاعدہ آگاہ کرتا ہے جب کہ پاکستان ایٹمی ریگولیٹری اتھارٹی کے قواعد و ضوابط آئی ا ے ای اے معیار کے مطابق ہیں۔ اس کے علاوہ پاکستان نے جوہری تحفظ کی تربیت کیلئے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سیفٹی اینڈ سکیورٹی بھی قائم کیا اوراسکول میں تابکاری سے بچاؤ کی تربیت کے لئے اسٹیٹ آف دی آرٹ لیباریٹریاں بنائی گئی ہیں۔