امریکہ اور چین کے درمیان تجارت میں بہتری پائی جارہی ہے

اکتوبر میں چین کے ساتھ امریکی تجارتی خسارے میں خاصی کمی آئی ہے

اتوار 11 دسمبر 2016 21:50

امریکہ اور چین کے درمیان تجارت میں بہتری پائی جارہی ہے

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 دسمبر2016ء) چین کے ساتھ امریکی تجارتی خسارہ جو کہ ایک طویل المعیاد امریکی تشویش ہے اکتوبر میں نمایاں طور پر کم ہونے کے پیش نظر دنیا کی دو سب سے بڑی معیشتوں کے درمیان تجارت میں بہتری کے آثار دکھائی دینے لگے ہیں،اکتوبر میں چین کو امریکی برآمدات تین سال کی بلند ترین سطح 13بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گئی،جو کہ چین کے ساتھ تجارتی خسارے میں مہینے کی 4.2فیصد کمی کے برابر ہے،زیرتبصرہ مہینے کیلئے امریکہ کا مجموعی تجارتی فرق 17.8فیصد ہوگیا جو کہ مارچ2015کے بعد سے سب سے زیادہ اضافہ ہے ۔

یہ فرق ستمبر کے حیران کن کم خسارے سے 42.6بلین ڈالر رہا۔یہ بات محکمہ کی طرف سے جاری کیے جانے والے اعدادوشمار میں بتائی گئی ہے۔وزارت تجارت کے ساتھ ملحقہ ایک ادارے کے ریسرچر بائی منگ کے مطابق بتدریج اقتصادی پیداوار کو فروغ دینے کیلئے چینی اقدامات نے امریکی درآمدی اشیاء کیلئے صارفین کی بڑھتی ہوئی طلب میں اضافہ کیا ہے،چینی اعدادوشمار سے پتہ چلتا ہے کہ 2000کے بعد سے امریکہ کے ساتھ چین کی فاضل تجارت میں اضافہ ہورہا ہے جو 2002میں 42.1بلین ڈالر تک پہنچ گی اور سال رواں کی جنوری تا نومبر مد ت میں 200بلین ڈالر سے بھی زیادہ ہوگئی۔

(جاری ہے)

حالیہ برسوں میں اضافے میں کمی آگئی ہے رواں سال کے ابتدائی گیارہ مہینوں میں صرف0.9فیصد سالانہ اضافہ ہوا ہے،اضافے میں یہ کمی زیادہ تر دونوںممالک کے درمیان تجارتی توازن کی بہتری کی وجہ سے ہوا ہے۔یہ بات ماہرین نے بتائی ہے۔پروسیسنگ ٹریڈکی منتقلی جو کہ چین اور امریکہ کے درمیان فاضل تجارت کا اہم ذریعہ ہے ،جنوب مغربی ایشیاء جیسے خطے کے دوسرے ممالک کو منتقلی کی وجہ سے دونوںممالک کے درمیان تجارتی فرق حالیہ برسوں میں کم ہوگیا ہے یہ بات بین الاقوامی اقتصادی تبادلوں کے چینی مرکز کے ہیڈ ریسرچر ژانگ یانگ شن نے بتائی ہے کسٹم کے اعدادوشمار سے پتہ چلتا ہے چین مسلسل 7برسوں تک دنیا کا سب سے بڑا امپوٹر رہا ہے،2015میں اس کی درآمدات 1.68ٹریلین ڈالر رہی،توقع ہے کہ ملک کی مجموعی درآمدات آئندہ پانچ برسوں میں 8ٹریلین امریکی ڈالر تک پہنچ جائے گی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ چین کسی مخصوص ملک کے ساتھ اپنے تجارتی عدم توازن کو ختم کرنے کے بجائے ،مجموعی تجارتی توازن پر عمل کررہا ہے۔

متعلقہ عنوان :