چین کی اے شیئرز مارکیٹ حجم اور اثر و رسوخ کے لحاظ سے فروغ پذیر ہے

جمعہ کو پہلی مرتبہ مارکیٹ کی فہرست میں شامل کمپنیوں کی تعداد 3000سے بڑ ھ گئی

اتوار 11 دسمبر 2016 21:50

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 دسمبر2016ء) 25سال قبل سٹاک مارکیٹ کی سرمایہ کاری کے بارے میں چین کے پہلے کالج ٹیچر کے طور پر پان فو شیانگ جمعہ کو پہلی مرتبہ ملک کی اے شیئرز مارکیٹ پر لسٹ میں شامل کمپنیوں کی تعداد 3000سے زائد بڑھنے پر انتہائی جذباتی ہوگیا،نووڈی ایسڈ منیجمنٹ کے چیئرمین اور ہیسنگ ہوا یونیورسٹی کے وزٹنگ پروفیسر پان نے کہا کہ دیدبینی میں گذشتہ26برسوںمیں اے شیئر زمارکیٹ کی ترقی چین کی اقتصادی پیداوار اور اصلاحات کی سدائے بازگشت ہے۔

فہرست پر شامل کمپنیوں کا پہلا گروپ جو کہ مجموعی طو ر پر آٹھ تھیں1990 میں جب چین مجوزہ معیشت سے مارکیٹ اکانومی میں مراجعت کر رہا تھا ،شنگھائی سٹاک ایکسچینج پر عام ہوگیا ہے،پان نے کہا کہ یہ ناقص ڈیزائن کے ساتھ ایک پائلٹ پلیٹ فارم تھا لہذا صرف چھوٹی اور نجی کمپنیاں ہی فنانسنگ کے حصول کیلئے عام ہوسکتی تھیں جبکہ بڑی اور سرکاری مملکت کی کمپنیاں (ایس او ایز)جو ملک کی اقتصادی پیداوار کی رہنمائی کرتی ہیں کو بنکوں سے مالیاتی حمایت حاصل تھی۔

(جاری ہے)

اے شیئرز مارکیٹ 1992میں جب حکومت نے مشترکہ سٹاک کمپنیوں کی حوصلہ افزائی کرنے والی سوشلسٹ مارکیٹ قائم کرنے کا فیصلہ کیا پہلی مرتبہ ٹرننگ پوائنٹ پر پہنچ گئی،شیئر جاری کرنے والی قریبا 400فرموں کی منظوری د ی گئی اور اس سال اے شیئرز مارکیٹ پر 37کمپنیوں کو فہرست میں شامل کیا گیا 9ایس او ایز مشترکہ سٹاک کمپنیاں بن گئیں اور ہانگ کانگ اور دوسری مارکیٹوں میں عام ہوگئیں۔بعدازاں چین کے خسارے میں جانے والی ایس او ایز کو مشترکہ سٹاک اصلاحات کے ذریعے تبدیلیاں حاصل کرنے پر زور دینے کے پیش نظر اے شیئرز مارکیٹ پر ایس او ایز کی لہر آگئی۔(خ م)

متعلقہ عنوان :