ْسول سوسائٹی کی جانب سے اتوار کے روز کراچی پریس کلب کے باہرعوامی عدالت کا انعقاد کیا گیا

عوامی عدالت کے انعقاد کا مقصد عوام میں پانامہ کے کیس کے معاملے میں وزیراعظم کے کرپشن میں ملوث ہونے کے بارے میں عوام کو آگاہی فراہم کرنا تھا عوامی کچہری کے شرکا نے متفقہ طور پر قطری شہزادے کے خط کو مسترد کردیا اور قطری شہزادے کے فرضی کردارکو 10کوڑے بھی مارے گئے تحریک انصاف کو اپنے ملک کی عدالتوں پر مکمل یقین ہے اور اس وقت پوری قوم کی نظریں سپریم کورٹ کی جانب لگی ہوئی ہیں،، حلیم عادل شیخ

اتوار 11 دسمبر 2016 20:40

!کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 دسمبر2016ء) سول سوسائٹی کی جانب سے اتوار کے روز کراچی پریس کلب کے باہرعوامی عدالت کا انعقاد کیا گیا جس میں تحریک انصاف کے رہنماحلیم عادل شیخ اور ایم پی اے خرم شیر زمان نے خصوصی شرکت کی ،اس عوامی عدالت کے انعقاد کا مقصد عوام میں پانامہ کے کیس کے معاملے میں وزیراعظم اور اس کے خاندان کے کرپشن میں ملوث ہونے کے بارے میں عوام کو آگاہی فراہم کرنا تھا، عوامی عدالت میں بتایا گیا کہ شریف خاندان کو بچانے کے لیے قطری شہزادہ سامنے آگیاہے جو اپنے جھوٹے خط کے زریعے وزیراعظم اور اس کے خاندان کو بچانا چاہتاہے عوامی کچہری کے شرکا نے متفقہ طور پر قطری شہزادے کے خط کو مسترد کردیا اور کچہری میں پیش قطری شہزادے کے فرضی کرادارکو پانامہ کیس میں ملوث ہونے پر10کوڑے بھی مارے گئے ،جبکہ عوامی کچہری نے نئے چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کرتے ہوئے کہاہے کہ پانامہ لیکس کا معاملہ پوری دنیا میں پاکستان کی بدنامی کا باعث بن رہاہے لہذا پانامہ کیس کی سماعت کو جلد ازجلد مکمل کرکے ملوث افراد کو سزاسنائی جائے ،جبکہ تحریک انصاف کے رہنما حلیم عادل شیخ نے موقع پر موجود میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ تحریک انصاف کو اپنے ملک کی عدالتوں پر مکمل یقین ہے اور اس وقت پوری قوم کی نظریں سپریم کورٹ کی جانب لگی ہوئی ہیں،قطر میں چوروں کے ہاتھ کاٹ دیئے جاتے ہیں جبکہ یہ کیسا شہزادہ ہے جو پاکستان میں چوروں کا تحفظ کرنے آیاہے قطری شہزادہ ایک خاندان کو کرپشن سے بچانے آیا جس سے دونوں ممالک کی عوام میں نفرتیں بڑھی ہیں ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ قطر کے ساتھ کسی بھی قسم کی تجارت کا بائیکاٹ کیاجائے ،انہوں نے کہاکہ پانامہ کے کیس سے ملک شدید مشکلات کا شکارہے اس لیے چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل ہے کہ اس کیس کو جلد سے جلد نمٹائیں ، تحریک انصاف اس کیس کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے اپنی کوششوں کو جاری رکھے گی ،اور اس سلسلے میں ہم چیئرمین عمران خان کی آواز پر بھی لبیک کہیں گے اور بہت جلد ہم سندھ بھر میں جلسوں اور ریلیوں کا انعقاد کریں گے جبکہ چیئرمین عمران خان خود بھی بہت جلد سندھ کا دورہ کرینگے ۔

(جاری ہے)

حلیم عادل شیخ نے کہاکہ اس عوامی کچہری کا مقصد محض عوام میں کرپشن کے خلاف شعور اجاگر کرناہے ۔ اس موقع پر موجود ایم پی اے خرم شیر زمان خان نے کہاکہ اس قسم کی عوامی عدالتوں کے انعقاد سے پاکستان میں اس قسم کا ماحول حکمرانوں کا خود سے پیدا کردہ ہے کہ سڑکوں پر عوام کی جانب سے ان کا منہ کالا کیا جارہاہے انہوں نے کہاکہ شریف برادران اگر عدالت سے بچ بھی گئے تو ان کو عوام کی جانب سے اب کچھ نہیں ملنے والا،اس موقع پر تحریک انصاف کے رہنما نعیم عادل شیخ ،راجہ اظہر،سرور راجپوت،منصب ڈار ،طاہر نیازی،خالد نیازی ،طاس خان عبدالرسول بلالی ،سورج خان ،خواتین رہنماں میں دعا زبیر ،دعا بھٹو، جمیلہ بلوچ اوردیگر نے شرکت کی ،جبکہ عوامی کچہری میں شرکا کی جانب سے قطری شہزادے کے فرضی کردار پر لگائے گئے الزامات میں کہاگیا کہ قطری شہزادے آپ کو معلوم ہے کہ وزیراعظم اور آپ کے خط کا موقف دونوں ہی مختلف ہیں ۔

آپ پر الزام ہے کہ آپ نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ لندن میں پارک لین میں موجود شریف برادارن کے فلیٹ نمبر(16۔اور 16A)17)اور(17A دو آف شور کمپنیوں کے نام رجسٹرڈ تھے اور یہ کہ لندن کے یہ فلیٹس قطر کے رئیل اسٹیٹ بزنس کے منافع سے خریدے گئے جبکہ وزیراعظم نی16مئی 2016کو پارلیمنٹ کے فلور پر یہ موقف اپنایا کہ لندن کے فلیٹ انہوں نے جدہ اسٹیل مل سے فروخت ہونے والی رقم سے خریدے ۔

ایک شہری کی جانب سے پوچھا گیا کہ قطری شہزادے آپ کو معلوم ہے کہ آپ کے جھوٹے خط نے قطر اور پاکستان کی عوام کے درمیان قریبی تعلقات میں نفاق پیدا کیاہے اور ایک کرپشن زدہ شخص کو بچانے کے لیے دونوں ممالک کے تعلقات کو خراب کرنے کی کوشش کی ہے، ایک اور سوال میں قطری شہزادے کہ فرضی کردار سے سوال کیا گیا کہ ممکن ہے آپ کے ملک میں شہزادوں کی باتوں کو ہی قانون سمجھا جاتاہو!مگر قطری شہزادے اس وقت قطر میں نہیں بلکہ پاکستان کی عوام کی عدالت میں کھڑے ہیں آپ کو خود کو بچانے کے لیے اس خط سے ہٹ کر کچھ ایسے ثبوت بھی عوام کو پیش کرنا ہونگے جس سے اس خط کے مندرجات حقیقت میں بدل جائیں ورنہ آپ کا جھوٹا خط اور اس ملک کے وزیراعظم کی کرپشن میں کوئی فرق نہیں سمجھا جائے گا۔

قطری شہزادے آپ پر الزام ہے کہ آپ پاکستان میں ایک ایسے شخص کو بچانے کے لیے آگئے ہیں جس نے اس ملک کی عوام سے ہر محاز پرجھوٹ بولا اور قومی خزانے کو ہر سطح پر نقصان پہنچایا اس وقت آپ پاکستان میں موجود ہیں جہاں ہر لحاظ سے قانون کی حکمرانی موجود ہے اور ہماری عدالتیں باقائدہ بنائے گئے قانون کے تحت ہی فیصلہ کرتی ہیں آپ نے اپنے خط کو ایک کاغذ کے ٹکڑے سے ہٹ کر کچھ اور بھی ثبوت بھی عدالت کو پیش کرنا ہونگے یعنی اس وقت کے کاروباد کے کچھ قانونی ریکارڈکوئی بینک اکانٹ اور پیسے کی ٹرانسفر وغیر اگر یہ سب کچھ آپ نہیں دے سکتے تو ہم عوام کی عدالت میں مطالبہ کرتے ہیں کہ آپ کو ایسی سزا سنائی جائے کہ آئندہ کسی بھی ملک کا موجودہ یا سابق حکمران کسی اورملک کے کرپٹ حکمران کو بچانے کی جسارت نہ کرسکے ۔