ْبین الاقوامی مرکز جامعہ کراچی اب تک50 ملین ڈالرز کی تعلیمی گرانٹ جیت چکا ہے، عطاء الرحمن

ملک میںگزشتہ چار سال سے اعلیٰ تعلیمی کمیشن پاکستان ایک بحرانی کیفیت سے دوچار ہے ، غیر ملکی ماہرین کا جامعہ کراچی میں خطاب

اتوار 11 دسمبر 2016 19:00

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 دسمبر2016ء) بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی اب تک50 ملین ڈالرز کی تعلیمی گرانٹ جیت چکا ہے، اس ایک ادارے نے ایک ہزار پی ایچ ڈی اور ایم فل تیار کیے ہیں جو اس ادارے کی تعلیمی برتری کا بیّن ثبوت ہے، گزشتہ چار سال سے اعلیٰ تعلیمی کمیشن پاکستان ایک بحرانی کیفیت سے دو چار ہے۔

ان خیالات کا اظہار سابق وفاقی وزیر برائے سائنس اور ٹیکنالوجی اوراعلیٰ تعلیمی کمیشن پاکستان کے سابق سربراہ پروفیسرڈاکٹر عطا الرحمن، آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوھدری، ڈاکٹر پنجوانی میموریل ٹرسٹ کی چیئر پرسن محترمہ نادرہ پنجوانی، حسین ابراہیم جمال فاونڈیشن کے سربراہ عزیز جمال اور پروفیسر ڈاکٹر عابد علی نے ہفتے کو پروفیسر سلیم الزماںصدیقی آڈیٹوریم، آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی میں ’’ایک بین الاقوامی ادارے کے تابناک علمی و تحقیقی تاریخ‘‘ کے موضوع پر منعقدہ ایک سیمینار میں کیا۔

(جاری ہے)

سمینار سے پروفیسر ڈاکٹر ولف گینگ فولٹر (جرمنی)، پروفیسر ڈاکٹر ڈیوڈ اسمتھ (امریکہ) اور پروفیسر پروفیسر ڈاکٹر ایلن کریف (بیلجیئم) نے بھی ویڈیو پیغام سے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اس سیمینار کا انعقادآئی سی سی بی ایس، جامعہ کراچی کی 50 سالہ تقریبات کی مناسبت سے ہوا۔ پروفیسر عطا الرحمن نے کہا بین الاقوامی مرکز دنیا کا بہترین تعلیمی و تحقیقی ادارہ ہے جس کے قیام اور ترقی میں بہترین قیادت کا واضح کردار رہا ہے جبکہ مناسب منصوبہ بندی، کوالٹی فیکلٹی، اعلیٰ تربیت یافتہ ٹیکنکل اسٹاف اور طلبہ و طالبات کی معاونت بھی سفر کی کامیابی میں شاملِ حال رہی ہیں، انھوں نے کہااعلیٰ تعلیمی کمیشن گزشتہ چار سال سے ایک بحرانی کیفیت سے دوچار ہے، اس وقت تین کمیشن سندھ، پنجاب اور ایچ ای سی اسلام آباد کام کررہے ہیں اور وہ تینوں کمیشن ایک ہی وقت میں ملکی جامعات کا کنٹرول سنبھالنا چاہتے ہیں، اس مسئلے کے حل کو حکومتی توجہ درکار ہے۔

پروفیسراقبال چوھدری نے بین الاقوامی مرکز کی مختصر تاریخ بیان کرتے ہوئے کہا اس ادارے کے تحت اب تک ایک ہزار پی ایچ ڈی اور ایم فل تیار ہوئے ہیں، اقوامِ متحدہ کی تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی تنظیم (یونیسکو) نے حال ہی میں آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کو "یونیسکوسینٹر فار ایکسلینس کیٹیگری 2 انسٹی ٹیوٹ" قرار دے دیا ہے، یہ ادارہ او آئی سی ریجن میں کیمیائی علوم کا واحد او آئی سی سینٹر آف ایکسیلنس ہے جہاں تقریباً 6 ہزار تحقیقی مقالے اور 225 کتب تخلیق ہوئے ہیں جبکہ 205 کے قریب قومی اور بین الاقوامی پیٹنٹ بھی رجسٹرڈ ہوئے ہیں۔

عزیز جمال نے کہا کہ ایچ ای جے ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف کیمسٹری ان کے والد برگوار کی مدبّرانہ بصیرت کا ثمر ہے جو سائنس کی دنیا میں پاکستان کی پہچان ہے، اس ادارے کے گریجویٹ دنیا بھر میں اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں، انھوں نے پروفیسر سلیم الزماںصدیقی، پروفیسر عطا الرحمن اور پروفیسراقبال چوھدری کی قائدانہ صلاحیتوں کو بھی سراہا۔محترمہ نادرہ پنجوانی نے بین الاقوامی مرکز کی کمیونٹی کو گولڈن جوبلی کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا پاکستان میں ایسی علمی و تحقیقی کاوشوں کی ضرورت ہے جو پاکستان کی ترقی کے لئے ضروری ہوں، انھوں نے ڈاکٹر پنجوانی سینٹر برائے مالیکیو لر میڈیسن اور ڈرگ ریسرچ (پی سی ایم ڈی) جامعہ کراچی میں تعلیمی اور تحقیقی معیار اور سرگرمیوں پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ پروفیسر عطا الرحمن اور پروفیسراقبال چوھدری کی قیادت نے بین الاقوامی مرکز کو انتہائی ترقی کی منازل پر گامزن کیا ہے۔

پروفیسر ڈاکٹر ولف گینگ فولٹر ، پروفیسر ڈاکٹر ڈیوڈ اسمتھ اور پروفیسر پروفیسر ڈاکٹر ایلن کریف اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ بین الاقوامی مرکز اس خطے کی بہترین تحقیقی ادارہ ہے انھوں نے پروفیسر سلیم الزماںصدیقی کو ان کی قومی خدمات پر خراجِ عقیدت بھی پیش کیا۔

متعلقہ عنوان :