انڈونیشیاء، چار مشتبہ اسلامی شدت پسندوں کو حراست میں لے لیا گیا،بم ڈسپوزل سکواڈ نے ایک بم بحفاظت ناکارہ بنا دیا

اتوار 11 دسمبر 2016 17:20

جکارتہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 دسمبر2016ء) انڈونیشیاء کے دارلحکومت جکارتہ کے نواح میں گزشتہ روز چار مشتبہ اسلامی شدت پسندوں کو حراست میں لے لیا گیا اور بم ڈسپوزل سکواڈ نے ایک بم کو بحفاظت ناکارہ بنا دیا ہے،یہ بات پولیس نے کہی اور مزید کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ گروپ شہر میں بڑے حملے کی منصوبہ بندی کر رہا تھا۔پولیس یہ یقین بھی کرتی ہے کہ گروپ کے شام میں دولت اسلامیہ گروپ کے ساتھ لڑنے والے انڈونیشیائی شدت پسندوں کے ساتھ تعلقات ہیں،جس کے متعلق خیال کیا جاتا ہے کہ وہ جنوری میں جکارتہ میں ایک خونریز دہشتگرد حملے میں ملوث رہا ہے۔

پولیس ترجمان بوئے رافلی عمار نے میٹرو ٹی وی کو بتایا کہ ہمیں شبہ ہے کہ ہدف وسطی جکارتہ میں ایک اہم تنصیب تھی۔پولیس کے مطابق ایک خاتون کو بورڈنگ ہاؤس سے حراست میں لیا گیا جہاں ایک پریشر ککر میں چھپایا گیا تین کلو گرام وزنی بم برآمد کیا گیا جبکہ دو افراد کو جکارتہ میں ایک علیحدہ مقام سے حراست میں لیا گیا،چوتھا شخص جس کے متعلق خیال کیا جاتا ہے کہ وہ بم ساز ہوسکتا ہے کو وسطی جاوا جزیرے میں گرفتار کیا گیا۔

(جاری ہے)

بیکاسی پولیس سربراہ عمر سوریا فانا نے میٹرو ٹی وی کو بتایا کہ گروپ کے بارے میں یہ خیال کیا جاتا ہے کہ اس کے بہرون نیامی نامی انڈونیشیائی شدت پسند کے ساتھ تعلقات ہیں جو اس وقت شام میں ہے اور جنوری کے حملے میں ملوث خیال کیا جاتا ہے۔