بورنگ سے قبل زیر زمین پانی کی مقدار اورکوالٹی کی جانچ پڑتال ضروری ہے،ماہرین

اتوار 11 دسمبر 2016 15:30

راولپنڈی۔11 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 دسمبر2016ء) زرعی ماہرین نے کہاہے کہ ٹیوب ویل / ٹربائن کی تنصیب سے قبل رزسٹیوٹی میٹر کے ذریعے ٹیسٹ بہت ضروری ہے تاکہ ٹیوب ویل لگانے کیلئے موزوں گہرائی کا اندازہ لگایا جاسکے یا اگر زیر زمین پانی خراب ہے تو ٹیوب ویل کی تنصیب کے بے مقصداخراجات سے بچا جاسکے۔ماہرین نے کہاکہ الیکٹرک رزسٹیوٹی میٹر ایک ایسا آلہ ہے جس کے ذریعے زیر زمین پانی کی مقدار /کوالٹی کا جائزہ لیا جا سکتا ہے۔

اس آلے کے ذریعے ٹیسٹ کرنے کیلئے جس جگہ ٹیوب ویل کی تنصیب درکار ہو وہاں رزسٹیوٹی میٹر رکھا جاتا ہے اور دونوں اطراف مخالف سمت میں تاریں بچھا کر زمین میں کرنٹ پاس کیا جاتا ہے جس کے نتیجہ میں ہمیں زمین میں نمی کی مزاحمت (resistance)معلوم ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

مزاحمت کی ویلیو کی بدولت رزسٹیوٹی کی ویلیو کی مدد سے بور کرنے /نہ کرنے یا بور کی گہرائی کا اندازہ لگایا جاتا ہے۔

ماہرین نے کہاکہ جنوبی پنجاب میں نہری پانی کی قلت کی وجہ سے فصلوں کی مطلوبہ ضرورت کا 50 فیصد سے زائد پانی تقریباً ساڑھے چار لاکھ ٹیوب ویل کی مدد سے حاصل کیا جارہاہے۔ کئی سالوں سے جاری خشک سالی اور اتنی زیادہ تعداد میں ٹیوب ویل لگانے سے نہ صرف زیر زمین پانی کی سطح خطرناک حد تک گرچکی ہے بلکہ 70 فیصد سے زائد ٹیوب ویل کا پانی کھارا ہوگیا ہے۔

کھارے پانی کے مسلسل استعمال کے سبب نہ صرف فصل کی پیداوار میں نمایاں کمی ہورہی ہے بلکہ زرعی رقبہ کی پیداواری صلاحیت بھی کم ہورہی ہے جس کی وجہ سے نہ صرف کسان نقصان سے دو چار ہے بلکہ قومی سطح پر بھی ایک بہت بڑا نقصان جاری ہے جس کا تدارک وقت کی ضرورت ہے۔ ماہرین نے مزید کہا کہ نقصان سے بچنے کیلئے زیر زمین پانی کے ذخائر کی مقدار اور اس کی کوالٹی کا جاننا ٹیوب ویل بور کرنے سے پہلے ضروری ہے تاکہ زیر زمین میٹھے پانی کا صحیح استعمال کیا جاسکے۔

متعلقہ عنوان :