مصرمیں چرچ کے باہر دھماکہ،پانچ افرادہلاک،10زخمی

دھماکہ چرچ کے باہر اس وقت ہواجب کاپٹک عیسائی عبادت میں مصروف تھے،ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ

اتوار 11 دسمبر 2016 14:40

قاہرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 دسمبر2016ء) مصرکے دارلحکومت قاہرہ کے ایک چرچ کے باہر دھماکے میں پانچ افرادہلاک جبکہ دس زخمی ہوگئے ،زخمیوں کو اسپتال منتقل کردیاگیا جبکہ زخمیوں میں سے دوکی حالت تشویشناک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق مصر کے حکام نے بتایا کہ قاہرہ کے ایک چرچ میں اتوار کوعیسائیوں کی عبادت جاری تھی کہ اس دوران چرچ کے باہر ایک دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں پانچ افرادہلاک جبکہ دس زخمی ہوگئے ،دھماکہ دن کو ساڑھے دس بجے اس وقت ہوا جب چرچ میں کاپٹک عیسائی عبادت کے بعد چرچ کے اندرعبادت میں مصروف تھے۔

حکام نے بتایا کہ شہر کے گرجا گھروں پر حملوں کی دھمکیاں مل رہی تھیں لیکن انہوں نے اس تاثر کو زائل کرنے کی کوشش کی کہ یہ دھماکہ مسلمانوں اور عیسائیوں کے درمیان کشیدگی کا نتیجہ ہے۔

(جاری ہے)

پولیس کا کہنا تھا کہ دھماکہ چرچ کے باہر ہوا اورمرنے والوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔تاحال یہ واضح نہیں ہے کہ دھماکہ خیز مواد کار کے اندر نصب تھا یا اس کھڑی ہوئیگاڑی کے نیچے رکھا گیا تھا۔مصر میں کوپٹک عیسائی ملکی آبادی کا دس فیصد ہیں اور حالیہ عرصے میں عیسائیوں اور مسلمانوں میں فرقہ وارانہ کشیدگی بڑھی ہے۔عراق میں سرگرم القاعدہ عیسائیوں کے خلاف کارروائیاں کرتی رہی ہے اور عراق میں چرچ پر حملے کے بعد عراق القاعدہ نے مصر میں ایسے ہی حملوں کی دھمکی دی تھی۔

متعلقہ عنوان :