اپوزیشن مجھے پارلیمنٹ میں بات نہیں کرنے دیتی،بھارتی وزیراعظم کی بے بسی

ْبھارت میں کالے دھن سے پریشان صرف ایماندار شہری تھے،نوٹ بندی پر عوام نے میراساتھ دیا،خطاب

اتوار 11 دسمبر 2016 12:20

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 دسمبر2016ء) بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی نے پھر اپنے اس موقف کو دوہرایاہے کہ نوٹوں کی تبدیلی ایک مشکل فیصلہ تھا اور عوام کو تکلیف ہو گی لیکن 50 دن کے بعد حالات بہتر ہونے لگیں گے۔بھارتی ٹی وی کے مطابق انھوں نے ریاست گجرات میں ایک ڈیری پلانٹ کے افتتاح کے موقع پر کہا کہ ملک کو بدعنوانی سے آزاد کرنے کا یہ اہم قدم ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پورے ملک میں بحث ہے کہ نوٹوں کا کیا ہوگا انھوں نے مزید کہا کہ کسی بے ایمان کو کالے دھن اور بدعنوانی سے کوئی پریشانی نہیں تھی، پریشان صرف ایماندار شہری تھے۔وزیراعظم مودی کے مطابق اپوزیشن مجھے پارلیمنٹ میں بولنے نہیں دیتی، اس لیے میں جلسہ عام میں بول رہا ہوں۔انھوں نے بدعنوانی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ8 نومبر کے بعد جنھوں نے بھی جرم کیے ہیں، انہیں اس کی سزا ملے گی۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ 8 نومبر کو حکومت ن اچانک ایک ہزار روپے اور پانچ سو کے کرنسی نوٹوں کو فوری طور پر ختم کرنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد بدھ کے روز بینک بند کر دیے گئے تھے۔لوگوں کے پاس کرنسی نوٹ تبدیل کرنے کے لیے 30 دسمبر تک کا وقت ہے۔ حکومت کے اس فیصلے سے عام لوگوں اور کاروباری طبقے کو سب سے زیادہ مشکلیں پیش آرہی ہیں جبکہ بینکوں کے باہر نوٹ تبدیل کرانے کے لیے طویل قطاریں دیکھنے میں آئی ہیں