گنے کے پھوگ ،چاول کے چھلکے اور دیگر ذرائع سے چلنے والے پلانٹس سے سالانہ 10 ہزار 759 گیگا واٹ سستی بجلی پیدا کی جا سکتی ہے‘ رپورٹ

اتوار 11 دسمبر 2016 12:10

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 دسمبر2016ء) پاکستان میںگنے کے پھوگ ،چاول کے چھلکے اور دیگر ذرائع سے چلنے والے پلانٹس سے سالانہ 10 ہزار 759 گیگا واٹ سستی بجلی پیدا کی جا سکتی ہے ۔بائیو ماس ایٹلس آف پاکستان کے مطابق پاکستان میں 84شوگر ملز سے سالانہ 17.1 ملین ٹن گنے کا پھوگ (بائیوماس)حاصل ہوتا ہے جس سے 1844 میگا واٹ سستی بجلی پیدا کی جاسکتی ہے۔

(جاری ہے)

گنے کے پھوگ کے علاوہ چاول کے چھلکے اور میونسپل سالڈ ویسٹ سے بھی بجلی پیدا کی جاسکتی ہے ۔رپورٹ کے مطابق صرف شوگر ملز کی ویسٹ (گنے کے پھوگ)سے سالانہ 4944 گیگا واٹ بجلی حاصل کی جاسکتی ہے اور اگر چاول کے چھلکے اور دیگر ذرائع سے چلنے والے پلانٹس سے استفادہ کیا جائے تو سالانہ 10 ہزار 759 گیگا واٹ سستی بجلی پیدا کرکے قومی گرڈ میں شامل کی جاسکتی ہے۔

متعلقہ عنوان :