مصر، فوجیوں کے قتل میں ملوث شدت پسند کی سزائے موت کی توثیق

شدت پسند مبلغ عادل جبارہ کی سزائے موت کی عدالتی توثیق کے بعد کسی بھی وقت عمل درآمد کیا جاسکتا ہے

اتوار 11 دسمبر 2016 11:50

قاہرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 دسمبر2016ء) مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں قائم ایک اپیل کورٹ نے دہشت گردی کے الزام میں قید ایک شدت پسند مبلغ عادل جبارہ کی سزائے موت کے خلاف دی گئی اپیل مسترد کرتے ہوئے ملزم کی سزائے موت کی توثیق کردی ، عدالتی توثیق کے بعد کسی بھی وقت سزا پرعمل درآمد کیا جاسکتا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق ملزم عادل جبارہ پر الزام ہے کہ اس نے اگست 2013ء کو شمالی سیناء گورنری میں رفح کے مقام پرایک بم دھماکے میں 25 فوجیوں کو قتل کردیا تھا۔

(جاری ہے)

مصری ذرائع ابلاغ میں یہ واقعہ ’رفح میں دوسرے قتل عام‘ کے نام سے مشہور ہوا تھا۔خیال رہے کہ اپیل کورٹ نے دوسری بار عادل جبارہ کے کیس کی سماعت کرتے ہوئے اس کو فوجی عدالت کی جانب سے دی گئی سزائے موت کی توثیق کی ہے۔ اس سے قبل بھی ایک مرتبہ عادل الجبارہ کی سزائے موت پرنظرثانی کی درخواست اپیل کورٹ میں دی گئی تھی جس پر عدالت نے ملزم کے از سرنو ٹرائل کا حکم دیا تھا۔عادل جبارہ پر شمالی سیناء میں 25 فوجیوں کے قتل کے علاوہ قاہرہ، الشرقیہ گورنری، بلبیس شہر میں فوجیوں پر قاتلانہ حملوں اور دہشت گرد تنظیم’القاعدہ‘ کے لیے مخبری جیسے الزامات عاید کیے گئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :