ترکی ، نئے آئین کی تشکیل کی تجویز قومی اسمبلی میں پیش کر دی گئی

اتوار 11 دسمبر 2016 11:40

انقرہ ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 دسمبر2016ء) ترکی میںنئے آئین کی تشکیل کے بل کو ترک قومی اسمبلی میں پیش کر دیا گیا ہے۔جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی اور نیشلسٹ موومنٹ پارٹی کی جانب سے مشترکہ طور پر تیار کردہ بل اکیس نکاتی ترامیم پر مبنی ہے۔

(جاری ہے)

316 اراکین پارلیما ن کے دستخطوں کی حامل اس تجویز کے نکات میں ممبر ِ اسمبلی بننے کی عمر کو 18 سال تک کم کیا جانا ، صدر منتخب ہونے والے شخص کی اپنی سیاسی جماعت کی رکنیت کو برقرار رکھا جانا، حکومتی امور کو چلانے کے اختیارات کو صدر کو سپرد کیا جانا اور عام انتخابات سمیت صدارتی انتخابات کو بیک وقت سر نجام دیا جانا وغیرہ نمایاں ہیں۔

اگر یہ تجویزی بل قومی اسمبلی میں 330 اور 367 کے درمیان کی تعداد میں اراکین کے ووٹوں کے ساتھ قبول کر لیا گیا تو آئندہ کے ساٹھ دنوں کے اندر اسے ریفرنڈم کے لیے پیش کیا جائیگا۔ اگر یہ ووٹ 367اور اس سے زیادہ ہوئے تو پھر ریفرنڈم کی ضرورت پیش نہیں آئیگی۔تا ہم خیال رہے کہ صدر رجب طیب ایردوان نے اس سے قبل اپنے ایک اعلان میں کہا تھا کہ قومی اسمبلی میں اس حوالے سے پڑنے والے ووٹوں کی تعداد چاہے کچھ بھی ہو اس پر "عوام کی رائے " ضرور لی جائیگی

متعلقہ عنوان :