فیصل آباد میںصنفی امتیازو تشدد کے خلاف ایکٹیوزم تقریبات اختتام پذیر

ہفتہ 10 دسمبر 2016 23:50

فیصل آباد ۔10 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 دسمبر2016ء) زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میںصنفی امتیازو تشدد کے خلاف 16روزہ ایکٹیوزم تقریبات اختتام پذیر ہوگئیںجس میں خواتین ہاسٹلز کے مابین صنفی امتیاز و تشدد کے حوالے سے سلوگن مقابلوں کے ساتھ ساتھ ویمن سائیکلنگ اور زمانہ قدیم میں پسماندہ حال عورت سے دور حاضر کی بااختیار خاتون تک پہنچنے کے سفر کی مجسمہ سازی کے ذریعے خوبصورت تصویر کشی کی گئی۔

یونیورسٹی کے انسٹی ٹیوٹ آف ہوم سائنسز کے زیراہتمام 25نومبر تا10دسمبر کے دوران 16روزہ تقریبات میں گزشتہ آٹھ برسوں کے دوران کیمپس پر خواتین کو بااختیار بنانے‘ صنفی مساوات کے اقدامات اور خواتین کیلئے پیدا کی جانیوالی سہولیات کی پذیرائی کی گئی۔ انسٹی ٹیوٹ آف ہوم سائنسز کی ڈائریکٹر ڈاکٹر فرح ریاض نے خواتین کیلئے کئے گئے حوصلہ افزاء اقدامات پر وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر اقرارا حمد خاں کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ انہوں نے نہ صرف اساتذہ اور انتظامی سٹاف میں خواتین کو آگے بڑھنے کے بھرپور اور اپنی صلاحیت کی بنیاد پر یکساں مواقع فراہم کئے ہیں جن کی وجہ سے خواتین اساتذہ کی تعداد 50سے 200تک پہنچ چکی ہے جبکہ 23ہزار طلبہ میں طالبات کی شرح 45فیصد سے تجاوز کر چکی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی اور عورت فائونڈیشن کے تعاون یونیورسٹی میں مقیم 300طالبا ت میں سائیکلیں تقسیم کی جا چکی ہیں جن میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ موجودہ انتظامیہ کے توسط سے 1ہزار طالبات کیلئے ملک کے پہلے خواتین ہاسٹل کی تعمیر بھی مکمل ہوچکی ہے جس کا افتتاح چند روز میں وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کریں گے۔

اس موقع پر شعبہ رورل سوشیالوجی کے ایسوسی ایٹ پروفیسرڈاکٹر اظہار احمد خاں نے کہا کہ گزشتہ چند برسوں کے دوران یونیورسٹی میں ڈے کیئر سنٹر‘ ورکنگ ویمن ہاسٹل ‘ ویمن میڈیکل سنٹراور ویمن کمپلیکس کی تعمیر مکمل کی گئی ہے جبکہ طالبات میں سائیکلوں کی تقسیم سے ایسا کلچرپروان چڑھایا جا رہا ہے جس میں طالبات آسانی کے ساتھ ہاسٹل سے کلاس روم اور کیمپس میں دوسری ضروریات کیلئے آزادنہ طور پر ایک جگہ سے دوسری جگہ آجا سکتی ہیں۔اختتامی تقریب میں انسٹی ٹیوٹ آف ہوم سائنسز کی لیکچرارڈاکٹر عائشہ ریاض‘ ڈاکٹر بینش اسد‘ الوینہ حسیب اور کرن خالد بھی موجود تھیں۔

متعلقہ عنوان :