نوٹوں کی تبدیلی ایک مشکل فیصلہ تھا ، عوام کو تکلیف ہو گی لیکن 50 دن کے بعد حالات بہتر ہونے لگیں گے، ملک کو بدعنوانی سے آزاد کرنے کا یہ اہم قدم ہے، کسی بے ایمان کو کالے دھن اور بدعنوانی سے کوئی پریشانی نہیں تھی، پریشان صرف ایماندار شہری تھے، اپوزیشن مجھے پارلیمنٹ میں بولنے نہیں دیتی، اس لیے میں جلسہ عام میں بول رہا ہوں

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا ڈیری پلانٹ کے افتتاح کے موقع پرخطاب

ہفتہ 10 دسمبر 2016 22:30

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10 دسمبر2016ء) بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے پھر اپنے اس موقف کو دوہرایا کہ نوٹوں کی تبدیلی ایک مشکل فیصلہ تھا اور عوام کو تکلیف ہو گی لیکن 50 دن کے بعد حالات بہتر ہونے لگیں گے، ملک کو بدعنوانی سے آزاد کرنے کا یہ اہم قدم ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست گجرات میں ایک ڈیری پلانٹ کے افتتاح کے موقع پرخطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ نوٹوں کی تبدیلی ایک مشکل فیصلہ تھا اور عوام کو تکلیف ہو گی لیکن 50 دن کے بعد حالات بہتر ہونے لگیں گے۔

'8 نومبر سے پہلے 100، 50 اور 20 روپے کے نوٹ کو کوئی پوچھتا تھا کیا اب لوگ بڑے نوٹوں کی طرف نہیں دیکھنا چاہتے۔'انھوں نے مزید کہا کہ کسی بے ایمان کو کالے دھن اور بدعنوانی سے کوئی پریشانی نہیں تھی، پریشان صرف ایماندار شہری تھے۔

(جاری ہے)

'70 سال تک ان ایماندار لوگوں کو لوٹا گیا، ان کا جینا مشکل کیا گیا۔ لاکھ اکسانے کے بعد بھی ایماندار لوگوں نے میرا ساتھ دیا ہے۔

نریندر مودی نے کہاکہ اپوزیشن مجھے پارلیمنٹ میں بولنے نہیں دیتی، اس لیے میں جلسہ عام میں بول رہا ہوں۔انھوں نے بدعنوانی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ8 نومبر کے بعد جنھوں نے بھی جرم کیے ہیں، انہیں اس کی سزا ملے گی۔خیال رہے کہ 8 نومبر کو حکومت بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے اچانک ایک ہزار روپے اور پانچ سو کے کرنسی نوٹوں کو فوری طور پر ختم کرنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد بدھ کے روز بینک بند کر دیے گئے تھے۔لوگوں کے پاس کرنسی نوٹ تبدیل کرنے کے لیے 30 دسمبر تک کا وقت ہے۔ حکومت کے اس فیصلے سے عام لوگوں اور کاروباری طبقے کو سب سے زیادہ مشکلیں پیش آرہی ہیں جبکہ بینکوں کے باہر نوٹ تبدیل کرانے کے لیے طویل قطاریں دیکھنے میں آئی ہیں۔