خطے کے امن کو تباہ کرنے کی بھارتی سوچ درست نہیں ،بھارت کے ساتھ باہمی احترام اور مفاد پر مبنی تعلقات چاہتے ہیں ، ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے ،بھارت خطے میں بالادستی چاہتا ہے لیکن بھارت کی دھونس اور بالادستی پاکستان پر نہیں چلے گی ، ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میںشرکت سے ہمارا وقار بلند ہوا ، دفاع وطن کے لئے قوم،حکومت اور پاک فوج ایک پیج پر ہیں ،کبھی جارحیت میں پہل نہیں کی البتہ بھارتی حملوں کا بھرپور جواب دیا جاتا ہے ،بھارت کو واضح پیغام ہے کہ اگر پاکستان کی سالمیت کے خلاف کوئی اقدام اٹھایا گیا تو منہ توڑ جواب دیں گے

سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری کا سرکاری ٹی وی کو انٹرویو

ہفتہ 10 دسمبر 2016 22:30

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10 دسمبر2016ء) سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے کہا ہے کہ خطے کے امن کو تباہ کرنے کی بھارتی سوچ درست نہیں ،بھارت کے ساتھ باہمی احترام اور مفاد پر مبنی تعلقات چاہتے ہیں ، ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے ،بھارت خطے میں بالادستی چاہتا ہے لیکن بھارت کی دھونس اور بالادستی پاکستان پر نہیں چلے گی ، ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میںشرکت سے ہمارا وقار بلند ہوا ، دفاع وطن کے لئے قوم،حکومت اور پاک فوج ایک پیج پر ہیں ،کبھی جارحیت میں پہل نہیں کی البتہ بھارتی حملوں کا بھرپور جواب دیا جاتا ہے ،بھارت کو واضح پیغام ہے کہ اگر پاکستان کی سالمیت کے خلاف کوئی اقدام اٹھایا گیا تو منہ توڑ جواب دیں گے ۔

وہ ہفتہ کو سرکاری ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاک امریکہ تعلقات کے حوالے سے صحافیوں سے گزارش ہے کہ دشمنوں کے پروپیگنڈے میں نہ آئیں ، امریکہ کی نئی حکومت پاکستان سے اچھے تعلقات قائم کرنا چاہتی ہے ، امریکہ کے نومنتخب صدر نے پاکستان کے دورے کی خواہش کا اظہار کیا ،ہمیں مل کر بھارت کو پیغام دینا چاہیے ،خارجہ پالیسی کے معاملے پر پوری قوم متحد ہے ، پاکستان کی خارجہ پالیسی کی ناکامی کے حوالے سے پروپیگنڈہ کچھ لوگوں کے ذہن کا اختراع ہے ، حزب اختلاف کے کئی لوگ بھی خارجہ پالیسی کی تائید کرتے ہیں ،طارق فاطمی امریکہ میں موجود ہیں ،نئی امریکی حکومت نے اقتدار سنبھالا تو باقاعدہ وفد بھی جائے گا ۔

سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ پاکستان میں ترقی وخوشحالی کا سفر جاری ہے ، بلوچستان میں سڑکوں کا جال بچھتے دیکھ کر دل باغ باغ ہو گیا، لاہور کراچی موٹر وے جب کابل تک جائے گی تو خطے میں خوشحالی کے نئے دور کا آغاز ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ مضبوط ،توانا اور کثیر الجہت تعلقات چاہتے ہیں ، افغانستان میں امن پاکستان کی خواہش ہے امید ہے 2017میں پاک امریکہ تعلقات مزید بہتری کی طرف جائیں گے ۔

سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں شرکت کا فیصلہ درست تھا، 2015میں یہ کانفرنس پاکستان میں ہوئی تو پاک بھارت تعلقات بہتری کی جانب گئے ، تمام ملکوں کی طرف سے پاکستان کی میزبانی کو سراہا گیا لیکن بھارت نے سارک اور ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کو تباہ کرنے کی کوشش کی ،ایک اہم ملک کے نمائندے کی طرف سے بھارت کو یہ بھی کہا گیا کہ اس اہم فورم کو دشمنی کے لئے استعمال نہ کیا جائے ، افغان قیادت کو بھی ہوش مندی سے کام لیتے ہوئے بھارت دشمنی کا حصہ نہیں بننا چاہیے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی قیادت نے بھارت سے تعلقات بہتر کرنے کی کوشش کی لیکن خطے کے امن کو تباہ کرنے کی بھارتی سوچ درست نہیں ،بھارت کے ساتھ باہمی احترام اور مفاد پر مبنی تعلقات چاہتے ہیں ، ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے ،بھارت خطے میں بالادستی چاہتا ہے لیکن بھارت کی دھونس اور بالادستی پاکستان پر نہیں چلے گی ، ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میںشرکت سے ہمارا وقار بلند ہوا ، دفاع وطن کے لئے قوم،حکومت اور پاک فوج ایک پیج پر ہیں ،کبھی جارحیت میں پہل نہیں کی البتہ بھارتی حملوں کا بھرپور جواب دیا جاتا ہے ،بھارت کو واضح پیغام ہے کہ اگر پاکستان کی سالمیت کے خلاف کوئی اقدام اٹھایا گیا تو منہ توڑ جواب دیں گے ۔

متعلقہ عنوان :