طبی عملے پر تشددکو روکنے کیلئے عنقریب ایک ٹاسک فورس تشکیل دی جائیگی جس سے طبی عملہ تشدد سے محفوظ رہ سکے گا،ڈاکٹر سکندر میندرو

ڈاکٹر ، نرسز اور پیرامیڈیکس سیکڑوں زندگیاں بچاتے ہیں اس کے باوجود ان پر بھی تشدد کیاجاتا ہے حالانکہ انہیں عزت دینی چاہیے،مقامی ہوٹل میں منعقدہ پروگرام سے خطاب

ہفتہ 10 دسمبر 2016 22:20

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 دسمبر2016ء) صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر سکندر میندرو نے کہا ہے کہ طبی عملے پر تشددکو روکنے کیلئے عنقریب ایک ٹاسک فورس تشکیل دی جائے گی جس سے طبی عملہ تشدد سے محفوظ رہ سکے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آئی سی آر سی کے تحت ہیلتھ کیئر ان ڈینجر پراجیکٹ کے نتائج کے حوالے سے مقامی ہوٹل میں منعقدہ پروگرام سے خطاب کے دوران کیا۔

اس موقع پر سیکریٹری صحت سندھ ڈاکٹر محمد عثمان چاچڑ، آئی سی آر سی کے نمائندہ جیوانی ٹرمبولانی،جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر طارق رفیع، پرووائس چانسلر ڈاکٹر لبنی بیگ، جناح اسپتال کے شعبہ حاد ثات کی سربراہ ڈاکٹر سیمیں جمالی ، انڈس اسپتال کے ڈاکٹر عبدالباری خان ، امن ہیلتھ کی سی ای او سعدیہ قریشی ،پروفیسر ٹیپو سلطان ، ڈاکٹر مرزا علی اظہر،ڈاکٹر اے آر جمالی ودیگر بھی موجود تھے ۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیر صحت نے مزید کہا کہ ڈاکٹر ، نرسز اور پیرامیڈیکس سیکڑوں زندگیاں بچاتے ہیں لیکن اس کے باوجود ان پر بھی تشدد کیاجاتا ہے حالانکہ انہیں عزت دینی چاہیے ۔ انہوںنے کہا کہ ہم عوام کا تشدد کے حوالے سے رویہ تبدیل نہیں کر سکتے لیکن قوانین بنا کر اسے روک ضرور سکتے ہیں جس پر کام کیا جائے گااور عملے کو تشدد سے محفوظ رکھنے کے لئے اقدامات بھی کیے جارہے ہیں اس ضمن میں عنقریب ایک ٹاسک فورس بھی تشکیل دی جائے گی ۔

پراجیکٹ کی پرنسپل انویسٹیگیٹر ڈاکٹر لبنی بیگ نے کہا کہ آئی سی آر سی کے اشتراک سے ڈاکٹرز ، نرسز ، پیرامیڈیکس ودیگر طبی عملے اور موبائل ڈرائیورز کی تربیت کا سلسلہ شروع کیا تھا اور اب تک 500افراد کی تربیت کی ہے جو اب بھی جاری ہے ۔تربیت کی افادیت چانچنے کیلئے تربیت پانے والے عملے سے 6ماہ بعد بات کی گئی تو انہوں نے بتایا کہ تربیت کے نتائج بہت اچھے رہے ہیں اب طبی عملے میں اعتماد بڑھا ہے ان کا رویہ تبدیل ہوا ہے اور تشدد کے کیسز بھی کم رپورٹ ہورہے ہیں ۔

پروگرام سے دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا جبکہ ڈاکٹر سیمیں جمالی نے اظہار تشکر کیا۔ واضح رہے کہ 2015میں آئی سی آر سی نے اپنا انسٹیٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ ، جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر، انڈس اسپتال اور امن فاونڈیشن کے ساتھ مل کر ایک سروے کیا تھا جو طبی عملے پر ہونے والے تشدد سے متعلق تھا جس میں تشدد کی کئی صورتیں سامنے آئی تھیں جس کے بعد طبی سہولیات کو بڑھانے ، عملے پر تشدد کو کم کرنے اور متاثرین کی دیکھ بھال کے لئے پروگرام تشکیل دیئے گئے اور تربیتی مہم چلائی گئی جبکہ اس ضمن میں مختلف ترکیبوں پر مشتمل نصاب بھی مرتب کیا گیا۔

متعلقہ عنوان :