مہاجر تنظیمیں اختلافات بھلاکر ایک دوسرے کو برداشت کریں،مہاجر اتحاد تحریک کے چیئرمین ڈاکٹر سلیم حیدر

ہفتہ 10 دسمبر 2016 21:20

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10 دسمبر2016ء) مہاجر اتحاد تحریک کے چیئرمین ڈاکٹر سلیم حیدر نے کہا ہے کہ مہاجر نام پر اور ان کے بطن سے نکلنے والی تنظیموں کو آپس کے اختلافات بھلاکر ایک دوسرے کو برداشت کرنا ہوگا، گزشتہ 30 سالوں سے آپس کی لڑائیوں نے مہاجروں کو دیوار سے لگادیا ہے اور غیر مہاجر قوتیں آج مہاجروں کا مذاق اُڑارہی ہیں، انہوں نے کہاکہ وہ جو کل تک اپنے علاوہ کسی کو سیاست کرنے کا حق بھی نہیں دینے کو تیا رتھے آج ان کے لئے سیاست شجر ممنوع بن گئی ہے۔

اس کے باوجود بھی لندن میں بیٹھا ہوا پانچ کا ٹولہ ماضی سے سبق حاصل کرنے کو تیار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپس کے جھگڑوں کے نتیجے میں سب سے زیادہ نقصان خود مہاجروں کا ہی ہوا ہے اور غیر مہاجروں کو موقع ملا ہے کہ مہاجر نوجوانوں کو پوری قوت سے کچل دیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ پورے ملک میں سینکڑوں کی تعداد میں جماعتیں ہیں لیکن کوئی کسی دوسری جماعت کے کارکن پر عرصہ حیات تنگ نہیں کرتا۔

کراچی میں اپنوں کے ہاتھوں ہی اپنوں کا نقصان ہوا ہے اور یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے۔ وہ لوگ جو محفوظ مقامات پر بیٹھے ہیں پاکستان اور دفاعی اداروں کیخلاف بدکلامی کرکے پوری قوم کو بدنام کررہے ہیں اور اس کا نقصان براہ راست ان نوجوانوں کو ہورہا ہے جو شخصیت کے نشے میں مبتلا ہیں اور وہ خائن کو رہنما تصور کرتے ہیں۔آپس کے ٹکراؤ اور چپقلش اگر ختم نہ کی گئی تو پھر مہاجروں کی داستاں بھی نہ ہوگی داستانوں میں۔

انہوں نے کہاکہ MIT جیو اور جینے دو کی سیاست پر یقین رکھتی ہے اور ہم یہ سمجھتے ہیں کہ ہر جماعت کو اپنی تنظیم سازی اور اپنا منشور پیش کرنے کی مکمل آزادی ہونی چاہئے۔ ماضی میں MIT کیخلاف ہر سطح پر انتقامی کارروائی کی جاتی رہی اس کے باوجود نہ تو ہم اور نہ ہی ہماری جماعت کو ختم کیا جاسکا، لیکن جو یہ سب کچھ کررہے تھے وہ آج مہاجر قوم گالی بن چکے ہیں۔

متعلقہ عنوان :