سندھ حکومت متنازع بل کے ذریعے انسانی حقوق پر قدغن لگا رہی ہے۔ نو مسلموں کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنے پر انسانی حقوق کے علم بردار بھی خاموش ہیں

جماعة الدعوة کراچی کے مسئول ڈاکٹر مزمل اقبال ہاشمی کی بات چیت

ہفتہ 10 دسمبر 2016 20:24

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10 دسمبر2016ء) جماعة الدعوة کراچی کے مسئول ڈاکٹر مزمل اقبال ہاشمی نے کہا ہے کہ سندھ حکومت متنازع بل کے ذریعے انسانی حقوق پر قدغن لگا رہی ہے۔ نو مسلموں کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنے پر انسانی حقوق کے علم بردار بھی خاموش ہیں،جماعة الدعوة مذہبی و سیاسی جماعتوں کو ساتھ ملاکر متنازع بل کا راستہ روکے گی۔

کراچی میں 18 دسمبر کا عظیم الشان جلسہ تمام طبقوں کی مشترکہ آواز قرار پائے گا۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ انسانی حقوق کا عالمی دن منانے والے سندھ حکومت کے متنازع بل پر خاموشی اختیار نہ کریں۔ اراکین سندھ اسمبلی نے قبول اسلام کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرکے بنیادی انسانی حقوق پر ڈاکہ ڈالا ہے۔ خاموشی اختیار کرنے سے مزید سخت قوانین آسکتے ہیں۔

(جاری ہے)

باب الاسلام میں قبول اسلام پر پابندی کا سوچا بھی نہیں جاسکتا۔ 18 سال سے کم عمر افراد کے نابالغ ہونے کی منطق سمجھ سے بالاتر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مسلم مقبوضہ خطوں میں بھی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کی جا رہی ہیں۔ بڑی طاقتوں کی خوشنودی کے لیے سلامتی کونسل کی دہری پالیسی قبول نہیں۔ کشمیر، برما، فلسطین اور دیگر مقبوضہ خطوں کے مسلمانوںکو طاقت کے بل بوتے پر یرغمال بنانا سب سے بڑی دہشت گردی ہے۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے عالمی منشور کی سب سے زیادہ خلاف ورزی کرنے والا ملک بھارت ہے۔ سندھ میں اقلیتوں کے حقوق کی آڑ میں قبول اسلام سے متعلق بل بھارت کی خوشنودی کے لیے بنایا گیا ہے، پاکستانی کی نظریاتی اساس پر کیے گئے حملے کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔

متعلقہ عنوان :