قبائلی متاثرین کی اپنے گھروں کو واپسی کا عمل رواں سال کے آخر تک مکمل ہو جائیگا ، پارلیمنٹ سے اصلاحاتی سفارشات کی منظوری کے بعد فاٹا کو مرحلہ وار طریقے سے خیبر پختونخوا میں ضم کرنے اور وہاں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کا عمل بھی شروع کرلیا جائیگا

خیبر پختونخواکے گورنر انجینئر اقبال ظفر جھگڑا کاپشاور میں خیبر ایجنسی کے مختلف اقوام کے نمائندہ جرگے سے خطاب

ہفتہ 10 دسمبر 2016 19:03

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10 دسمبر2016ء) خیبر پختونخواکے گورنر انجینئر اقبال ظفر جھگڑا نے کہا ہے کہ قبائلی متاثرین کی اپنے گھروں کو واپسی کا عمل رواں سال کے آخر تک مکمل ہو جائیگا جبکہ پارلیمنٹ سے اصلاحاتی سفارشات کی منظوری کے بعد فاٹا کو مرحلہ وار طریقے سے خیبر پختونخوا میں ضم کرنے اور وہاں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کا عمل بھی شروع کرلیا جائیگا۔

وہ ہفتہ کے روز گورنرہاؤس پشاور میں خیبر ایجنسی کے مختلف اقوام کے نمائندہ جرگے سے خطاب کر رہے تھے ۔ اس موقع پر ایڈیشنل چیف سیکرٹری فاٹا فدا وزیر ‘ پرنسپل سیکرٹری برائے گورنر سکندر قیوم اور فاٹا سیکرٹریٹ کے دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے ۔ جرگے کی قیادت سابق وفاقی وزیر مملکت ملک وارث خان آفریدی نے کی ۔

(جاری ہے)

جرگے کے شرکاء نے گورنر کو متعلقہ علاقے کے عوام کو درپیش بعض مسائل سے آگاہ کیا اور ان کے حل کیلئے تجاویز پیش کیں۔

جرگے سے خطاب کرتے ہوئے گورنر نے کہا کہ وزیر اعظم محمد نواز شریف فاٹا کو قبائلی عوام کی مرضی اور مشاورت سے ترقی کے قومی دھارے میں لانا چاہتے ہیں اس مقصد کے لئے پارلیمنٹ کی اصلاحاتی کمیٹی نے تمام ایجنسیوں کے دورے کر کے قبائلی عوام کے ہر طبقہ فکر اور شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے نمائندوں سے ملاقاتیں کیں اور اکثریتی آراء کی روشنی میں اپنی سفارشات مرتب کی ہیں جو پارلیمنٹ کے زیر غور ہے۔

گورنر نے کہا کہ بدامنی اور دہشتگردی کی صورت حال کے باعث 4 لاکھ 4 ہزار 197 خاندان نقل مکانی پر مجبور ہوئے تاہم آپریشن ضرب عضب کی کامیابی کے بعد ان متاثرین کی واپسی و بحالی کا کام جاری ہے اب تک چار لاکھ 12 ہزار 197 خاندان اپنے گھروں کو واپس چلے گئے ہیں جبکہ باقی ماندہ 66 ہزار 155 خاندانوں کی واپسی اس ماہ کے آکر تک مکمل کر لی جائیگی ۔ گورنرنے جرگے کے شرکاء کی معروضات سے غورسنیں اور ان کے حل کیلئے بھرپورتعاون کا یقین دلایا۔