جماعةالدعوة کامقبوضہ کشمیر میں بھارتی دہشتگردی اورسندھ اسمبلی میں پاس متنازعہ بل کیخلاف مختلف شہروں میں بڑے پروگراموں کا اعلان، جلسوں و کانفرنسوںمیں ملک بھر کی سیاسی، مذہبی و کشمیری قیادت شریک ہو گی

15دسمبر کو مظفر آباد میں کشمیر کانفرنس، 16دسمبر کو ناصر باغ لاہور میں سقوط مشرقی پاکستان کانفرنس ہو گی‘ 18دسمبر کو کراچی میں سندھ اسمبلی کے متنازعہ بل کیخلاف جلسہ، 19دسمبر کو حیدر آباد اور 21دسمبر کو کوئٹہ میں بھی بڑے جلسے ہوں گے ، حافظ محمد سعید کااجلاس سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 10 دسمبر 2016 18:51

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10 دسمبر2016ء) جماعةالدعوة پاکستان نے کشمیر میں جاری ریاستی دہشت گردی اورسندھ اسمبلی میں پاس کردہ متنازعہ بل کیخلاف لاہور، مظفر آباد، کراچی، حیدر آباد اور کوئٹہ میں بڑے پروگراموں کا اعلان کر دیا‘جلسوں و کانفرنسوںمیں ملک بھر کی سیاسی، مذہبی و کشمیری قیادت شریک ہو گی‘ 15دسمبر کو مظفر آباد میں کشمیر کانفرنس، 16دسمبر کو ناصر باغ لاہور میں سقوط مشرقی پاکستان کانفرنس ہو گی‘ 18دسمبر کو کراچی میں سندھ اسمبلی کے متنازعہ بل کیخلاف جلسہ، 19دسمبر کو حیدر آباد اور 21دسمبر کو کوئٹہ میں بھی بڑے جلسے ہوں گے۔

امیر جماعةالدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید کی زیرامارت مرکز القادسیہ چوبرجی میں ہونے والے مرکزی ذمہ داران کے اجلاس میں مسئلہ کشمیر، سندھ اسمبلی کے متنازعہ بل اور ہندوستان کی آبی دہشت گردی جیسے موضوعات پر ملک گیر تحریک بھرپور انداز میں جاری رکھنے کے فیصلے کئے گئے ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی، پروفیسر ظفر اقبال، مولانا امیر حمزہ، مولانا سیف اللہ خالد، قاری یعقوب شیخ، حافظ طلحہ سعید، ابوالہاشم ربانی، محمد یحییٰ مجاہد،حافظ خالد ولید و دیگر نے شرکت کی۔

جماعةالدعوة کے سربراہ حافظ محمد سعید نے اجلاس سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ بھارت کشمیریوں کی مضبوط تحریک آزادی سے سخت پریشان ہے۔ اسے خطرہ ہے کہ جس دن کشمیر اس کے ہاتھ سے نکل گیا انڈیا کیلئے بھی اپنا وجود برقرار رکھنابھی مشکل ہو جائے گا۔اس لئے وہ اسرائیل سے معاہدے کر رہا اور اسلحہ کے انبار لگا رہا ہے۔اسلام اور مسلمانوں کے دشمن یہ دونوں ملک مل کر وطن عزیز پاکستان کیخلاف سازشیں کر رہے ہیں لیکن اس پر پریشان ہونے والی کوئی بات نہیں ہے۔

مسلمانوں کی قربانیوں کے نتیجہ میں دنیا کے حالات بہت تیزی سے تبدیل ہو رہے ہیں۔ اسلام اور مسلمانوں کو اللہ تعالیٰ مضبوط و مستحکم کر رہا ہے۔ان حالات میں پاکستان کی حفاظت،مسلمانوں میں باہمی اتحاد و یکجہتی کا ماحول پیدا کرنا اور مظلوم کشمیریوں کی مدد کرنا ہمارا فرض ہے۔ ہمیں استقامت کے ساتھ یہ کام جاری رکھنا ہے‘ اس سے خطہ میں لڑی جانے والی جنگ میں ان شاء اللہ دشمنان اسلام کو شکست ہو گی۔

انہوںنے کہاکہ پاکستان کے استحکام اور بقاء کے لیے کشمیرکو بھارت کے غاصبانہ قبضہ سے چھڑانابہت ضروری ہے۔ کشمیر کے بغیر پاکستان نامکمل ہے پاکستانی قوم شہدائے کشمیر کی قربانیاں رائیگاں نہیں جانے دے گی،بھارت ظلم و جبر کی بنیاد پر کشمیرپر اپنا قبضہ برقرار نہیں رکھ سکتا۔اس نے ہر حربہ آزما کر دیکھ لیا ہے لیکن اس کے باوجود کشمیریوں کے عزم میں کمی نہیں آ سکی۔

کشمیریوں کی تکلیف کا درد پاکستانی اپنے سینوں میں محسوس کرتے ہیں۔حافظ محمد سعید نے کہاکہ کشمیری پاکستان کی سا لمیت کی جنگ لڑ رہے ہیں‘ انہیں کسی صورت بھارت کے ظلم و ستم کے حوالے نہیں کیا جا سکتا۔ پاکستانی قوم تحریک آزادی میں کشمیریوں کے ساتھ قدم سے قدم اور کندھے سے کندھا ملا کر کھڑی ہے۔ مظلوم کشمیریوں کوحق خودارادیت ملنے تک جنوبی ایشیا میں کسی صورت امن قائم نہیں ہو سکتا۔

ہم کشمیریوں کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ پاکستانی قوم انکی جدوجہد کو بھلانے والی نہیں ہے۔کشمیریوں کی ہر ممکن مددوحمایت کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔ کشمیر ایک وادی کا نہیں بلکہ کرہ ارض پر سب سے بڑی جیل کا نام ہے جس میں لاکھوں لوگ قید ہیں اور بھارتی ظلم و بربریت کا شکار ہیں۔انہوںنے کہاکہ کلمہ طیبہ کی بنیاد پر حاصل کئے گئے ملک کے آئین میں یہ بات طے شدہ ہے کہ پاکستان کا سرکار ی مذہب اسلام ہے۔

اس ملک میں دین اسلام کو تحفظ فراہم کرنا آئینی مسئلہ ہے۔ سندھ اسمبلی میں حالیہ بل کی منظوری کو کسی صورت تسلیم نہیں کیا جاسکتا۔ جماعةالدعوة دوسری جماعتوں کو ساتھ ملا کر اس بل کی منظوری کیخلاف تحریک چلائے گی اور اس کیلئے ہمیں اعلیٰ عدالتوں میں بھی جانا پڑا تو جائیں گے۔حقیقت یہ ہے کہ اللہ کے دشمنوں کو سندھ میں پھیلتی ہوئی اسلام کی دعوت برداشت نہیں ہو رہی۔ غیر اسلامی بل پر خاموشی اختیار کی گئی تو کل کو کوئی نیا بل آجائے گا۔انہوںنے کہاکہ دنیا میں اس وقت اسلام اور کفر کا معرکہ جاری ہے۔ جنگیں صرف گولی سے نہیں لڑی جارہیں۔ہمیںہر جگہ اسلام کی نمائندگی کرنی ہے۔