عافیہ کے معاملہ میں انسانی حقوق کے علمبرداروں کا دہرا معیار کیوں ہے، ڈاکٹر فوزیہ صدیقی

قانون کی بالادستی کا پرچار کرنے والے ہی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کررہے ہیں: ایڈوکیٹ ساہیہ برنی

ہفتہ 10 دسمبر 2016 18:38

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 دسمبر2016ء) ڈاکٹر عافیہ کی ہمشیرہ اور عافیہ کی رہنما ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا ہے کہ حقوق انسانی آرٹیکل 5 اقوم متحدہ کے ڈیکلریشن کے مطابق کسی کو تشدد، ظالمانہ، غیر انسانی سلوک یا توہین آمیز سلوک یا سزا کا نشانہ نہیں بنایا جائے گا۔انہوں نے سوال کیا کہ عافیہ کے معاملہ میں انسانی حقوق کے علمبرداروں کا دہرا معیار کیوں ہے ،عافیہ پر کیوں اب تک تشدد،غیرانسانی اور توہین آمیز سلوک جاری ہے۔

انسانی حقوق سے متعلق اقوام متحدہ کی قراردادیں کیا محض دکھاوا ہیں ان پر عملدرآمد کیوں نہیں کرایا جاتا ہے۔عالمی یوم انسانی حقوق کے موقع پر عافیہ موومنٹ کے تحت کراچی پریس کلب پر مظاہرہ کیا گیا جس میں انسانی حقوق کے رہنمائوں اور کارکنوں نے بھی شرکت کی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ہیومین رائٹس نیٹ ورک ، کراچی ڈویژن کے صدر انتخاب عالم سوری نے کہا کہ عافیہ قوم کی عزت و وقار کی علامت ہے۔

عافیہ کی طویل قید ناحق نے عالمی ضمیر کو جنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ اگر بے گناہ کو انصاف نہ ملے تو عالمی دن منانے کا مقصد فوت ہوجاتا ہے۔ عافیہ کے ساتھ ریاستی سطح پرنا انصافی ہوئی ہے جس کی ذمہ دار ایک نہیں دو ممالک کی حکومتیںہیں۔عافیہ کو اپنے اہلخانہ سے فون پر رابطہ کی سہولت سے بھی محروم کردینا تشویش میں مبتلا کرتا ہے کہ اس کے ساتھ امریکی جیل میںاچھا سلوک نہیں کیا جارہا ہے۔

وزیراعظم نواز شریف اپنے وعدے کے مطابق عافیہ کو وطن واپس لانے کے اقدامات کریں۔انہوں نے امریکی صدر باراک اوبامہ سے اپیل کی کہ تبادلہ پٹیشن پر انسانی ہمددری کی بنیادوں پرعافیہ کی رہائی کا فیصلہ کریں۔عافیہ کی رہائی انصاف اور انسانی حقوق کی پاسداری کو تقویت پہنچائے گی۔انسانی حقوق کی رہنما ایڈوکیٹ ساہیہ احمد برنی نے کہا کہ قانون کی بالادستی کا پرچار کرنے والے ہی انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی کررہے ہیں۔

عافیہ کے قید ناحق میں 5000 سے زائد دن گذر جانا مذاق نہیں ہے۔ایک ماں کیلئے اپنے بچوں سے 5 منٹ دور رہنا بھی ممکن نہیں ہے۔ عافیہ کے ساتھ توامریکہ میں رائج انسانی اورحقوق نسواں قوانین کے مطابق بھی سلوک نہیں کیا جارہا ہے جس پر پاکستانی حکومت کی خاموشی شرمناک ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عافیہ کے ساتھ ہونے والی ناانصافی اور غیرانسانی سلوک کی امریکی و پاکستانی دونوں حکومتیں ذمہ دار ہیں۔ایڈوکیٹ ساہیہ احمد برنی نے اپیل کی امریکی صدر باراک اوبامہ ڈاکٹر عافیہ کی رہائی اور وطن واپسی کیلئے دائر تبادلہ پٹیشن پر انسانی ہمدردی کی بنیاد پر غور کرتے ہوئے عافیہ کو رہاکردیں ۔امریکی حکومت کے اس احسن اقدام سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکنے میں مدد ملے گی۔

متعلقہ عنوان :